سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران خطے میں عدم استحکام کے لئے جنگ چھیڑنا چاہتا ہے عالمی قوتیں ایران کو اس کے مقاصد سے روکیں۔
ریاض میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خطے میں جنگ کا خطرہ ٹالنے کی پوری کوشش کرے گا۔ ان کے بقول اگر جنگ مسلط کی گئی تو سعودی عرب پوری قوت سے اس کا مقابلہ کرے گا۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گیند اب ایران کے کورٹ میں ہے اسے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیا چاہتا ہے۔
سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی تنصیبات پر تازہ حملوں اور خطے کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے خلیجی ممالک کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ یہ اجلاس 30 مئی کو مکہ میں ہو گا۔
سعودی عرب نے الزام لگایا تھا کہ منگل کو اس کے دو آئل پمپنگ اسٹیشنز پر ہونے والے ڈرون حملوں کا محرک بھی ایران تھا اس حملے کی ذمہ داری یمن کے حوثی باغیوں نے قبول کی تھی۔ جن کے ساتھ سعودی اتحاد 2015 سے جنگ میں مصروف ہے۔
آپ کی راۓ