سعودی خواتین نوجوانوں سے کہیں زیادہ ڈسپلن

9 مئی, 2019
سعودی ماہر اقتصاد راشد الفوزان نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ سعودی خواتین ہم وطن نوجوانوں سے کہیں زیادہ ڈسپلن کی پابند ہیں ۔ ڈیوٹی زیادہ توجہ سے کرتی ہیں ۔ مملکت میں خواتین کو ملازمت فراہم کرنے کا رجحان بہتر ہوتا جا رہا ہے ۔
الفوزان نے روتانا خلیجیہ کے خصوصی پروگرام ’اللیوان ‘ میں بحیثیت مہمان متعدد سوالات کے جواب دیتے ہوئے توجہ دلائی کہ سعودی خواتین محنتی ہیں ،ڈیوٹی کی پابند ہیں ۔ آئندہ 5برسوں کے دوران بہت سارے اعلیٰ عہدوں پر فائز ہو جائیں گی ۔ خواتین کا امتیازی وصف یہ ہے کہ وہ نہ تو بھاری تنخواہ طلب کر رہی ہیں اور نہ ہی ملازمت کے سلسلے میں شرائط پیش کر رہی ہیں ۔ خواتین اپنے آپ کو منوانے کے جذبے سے بھی ملازمت میں لگی ہوئی ہیں ۔
الفوزان نے سعودی نوجوانوں کو مشورہ دیا کہ وہ کسی بھی پیشے سے اجتناب نہ برتیں ۔سرکاری ملازمت کے چکر میں نہ پڑیں ۔مملکت میں سعودیوں کی بیروزگاری کے اعداد و شمار حقیقت پر مبنی نہیں ۔ وژن 2030ء کے ماحول میں نجی ادارے ہم وطنوں کیلئے روزگار کھولے ہوئے ہیں۔
الفوزان نے توجہ دلائی کہ سعودی شہریوں نے ابھی تک اسپورٹس انویسٹمنٹ میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔سعودی کلبس میں سرمایہ کاری کے بڑے امکانات ہیں ۔ خواتین اسٹیڈیمز میں کثیر تعداد میں شرکت کرنے لگی ہیں ۔ اسپورٹس انوسٹمنٹ کیلئے بھاری بنیادی ڈھانچے اور متعلقہ قانون کے اجراء کی ضرورت ہے ۔
سعودی لیبر مارکیٹ میں 90لاکھ غیر ملکی ملازم
الفوزان نے اطمینان دلایا کہ مملکت میں غیر ملکی کارکنان کا تناسب معقول ہے ۔ سعودی لیبر مارکیٹ میں 90لاکھ غیر ملکی ملازم ہیں ان میں سے 60لاکھ ایسے ہیں جن کی تنخواہیں 3ہزار سے زیادہ نہیں ۔غیر ملکی جس اسامیوں پر کام کر رہے ہیں وہ سعودیوں کی امنگوں سے بہت کم ہیں ۔ سعودی ماہر اقتصاد نے بتایا کہ سعودی خاندانوں میں بچت کی شرح 6فیصد سے زیادہ نہیں ۔ سعودی حد سے زیادہ خرچ کر رہے ہیں ۔ جائیدادوں کی قیمتیں مزید کم نہیں ہوں گی۔جو شخص بھی مکان خرید سکتا ہو اسے مکان خرید لینا چاہئے ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter