مذاکرات کے باوجود طالبان کا حملے جاری رکھنے کا اعلان

12 اپریل, 2019

امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات جاری رکھنے کے باوجود طالبان نے موسم بہار میں حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

انگریزی سمیت پانچ زبانوں میں جاری کیے گئے اعلان میں طالبان کا کہنا تھا کہ جب تک افغان سیکورٹی فورسز کے حمایت یافتہ غیرملکی جنگجو افغانسان میں موجود ہیں اس وقت تک جنگ جاری رہے گی۔

اعلان میں مزید کہا گیا ہے کہ "طالبان پوری جانفشانی اور قوت کے ساتھ  حملے جاری رکھیں”۔

طالبان کی جانب سے یہ بھی ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ طالبان قیادت کے فیصلوں پر عمل کریں اور شہری آبادی کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

طالبان کے اعلان کے باوجود 19 اپریل کو مذاکرات کے اگلے دور کی تیاریاں جاری ہیں یہ مذاکرات قطر کے دارلحکومت دوحا میں طے شدہ ہیں۔

طالبان کی جانب سے ایسے اعلانات ہرسال کئے جاتے ہیں امریکہ کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کے باوجود طالبان نے افغانستان میں افغان سیکورٹی فورسز، امریکی اور نیٹو افواج کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔

بگرام ائیربیس کے قریب ہونے والی حالیہ کاروائی میں تین امریکی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

طالبان 17 سال سے جاری رہنے والی جنگ کے باوجود آدھے زیادہ افغانستان میں اپنا اثرورسوخ رکھتے ہیں طالبان نے نئی کارروائیوں کا اعلان کرتے ہوئے شہری ہلاکتوں سے بچنے کی بھی ہدایات جاری کیں ہیں۔

تاہم اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گژشتہ سال افغانستان میں سب سے زیادہ شہری ہلاکتیں ہوئیں جس کے ذمہ دار داعش اور افغان سیکورٹی فورسز کی معاونت کے دوران امریکی فضائی بمباری ہے۔

افغانستان کے لئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد متعدد بار طالبان سے اپیل کرچکے ہیں کہ جنگ بندی کردیں اور افغان حکومت سے بھی مذاکرات کریں۔ تاہم طالبان کا یہ موقف رہا ہے کہ افغان حکومت امریکہ کی کٹھ پتلی ہے اس سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter