دُبئی میں رہائش گاہوں کے کرایوں میں حیرت انگیز کمی ہو گئی

21 مارچ, 2019

دُبئی(21مارچ 2019ء) دُبئی کی آبادی گزشتہ دو عشروں کے دوران بہت تیزی سے بڑھی ہے جس کے باعث رہائشی فلیٹس اور وِلاز کے کرائے آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں۔ اس شہر میں سستی رہائش حاصل کرنا خاصا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ خاص طور پر تنخواہ دار طبقے کے لیے تو بھاری بھر کم رقم کرائے کی مد میں ادا کرنا عذاب بن چُکا ہے۔ تاہم دُبئی میں مقیم لوگوں کے لیے ایک شاندار خبر آ گئی ہے۔ایسے لوگ جن کا گزارہ بہت کھینچ کھانچ کر ہوتا ہے وہ ضرور خوش ہو جائیں، کیونکہ دُبئی میں بیشتر مقامات پر اب کم کرائے پر رہائش کی سہولت دستیاب ہے۔ پراپرٹی کے شعبے سے منسلک ایک ماہر کا کہنا ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران دُبئی میں کرائے بہت کم ہو گئے ہیں، دُبئی میں رہنے والوں کے لیے یہ بہترین موقع ہے جب وہ اپنے لیے مناسب کرائے میں اچھا فلیٹ لے سکتے ہیں۔

کیونکہ اکثر مقامات پر فلیٹس کے مالکان کرایہ داروں کے منتظر ہیں۔ ایسے خواہش مند مالکان نے کرایہ داروں کو لُبھانے کے لیے نہ صرف کرایوں میں کمی کردی ہے، بلکہ کچھ رینٹ فری پیریڈز، ملٹی پل چیک پیمنٹس اور دیگر ترغیبات بھی دی جا رہی ہیں۔ پراپرٹی ماہر کے مطابق دُبئی میں آج تک کبھی مالکان اتنے سخی اور کھُلّے دِل کے نہیں ہوئے، جتنے اب ہوئے پڑے ہیں۔گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران رہائشی کرایوں میں پندرہ فیصد سے بھی زیادہ کمی واقع ہو چکی ہے۔ دُبئی میں نئے نویلے اپارٹمنٹ کی تلاش میں سرگرداں ایک غیر مُلکی نے بتایا کہ اُسے چند روز قبل ایک فلیٹ کے مالک نے آفر کی ہے کہ اگر وہ اُس کا فلیٹ کرایہ پر لے تو پہلے مہینے کا کرایہ معاف ہو گا، اور بجلی کے بل بھی مالک کے ذمے ہوں گے۔ یہاں تک کہ مالک اس سے بھی کم کرائے پر آنے کو تیار تھا۔دراصل رہائشی یونٹس کے مالکان اپنی جائیداد پر ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں، اس لیے وہ ان یونٹس کو زیادہ دیر تک کرایہ داروں سے خالی رکھنے کی سکت نہیں رکھتے، ویسے بھی دُبئی ہزاروں نئے رہائشی یونٹس بھی مارکیٹ میں آچکے ہیں۔ دُبئی میں کرایوں میں سب سے زیادہ کمی گرین کمیونٹی، جُمیرہ لیکس ٹاورز اور دُبئی انٹرنیشنل فنانشل سنٹرز میں دیکھنے کو آئی ہے۔اس وقت انٹرنیشنل سٹی میں سالانہ کرایہ کم ہو کر 32,988کے قریب پہنچ چکا ہے۔ دُوسری جانب شہر میں سب سے زیادہ سالانہ کرائے سِٹی واک کے ہیں جن کی اوسط 189,674 ریکارڈ کی گئی ہے۔ دُبئی میں اس وقت اوسط سالانہ کرایہ 80 ہزار درہم تک نیچے آ گیا ہے، اس لحاظ سے یہاں کرایوں میں گزشتہ دو سال میں تیس فیصد تک کمی ہوئی ہے۔ جبکہ دُوسری اماراتی ریاستوں میں اوسط کرائے دُبئی کے مقابلے میں ابھی بھی بہت کم ہیں، دُبئی میں سالانہ اوسطکرایہ 71 ہزار، راس الخیمہ اور شارجہ میں 38 ہزار درہم ہیں۔جبکہ عجمان میں سالانہ اوسط کرایہ صرف 26 ہزار درہم ہیں۔ یہاں پر گزشتہ دو سالوں میں کرایوں میں27 فیصد کی کمی آئی ہے۔ تاہم دُبئی میں سارے علاقوں میں ہی کرائے کم نہیں ہوئے۔ سنٹرل دُبئی کے علاقے دی لیکس، عریبین رانچز اور عریبین رانچز 2 میں کرایوں میں 1.5 فیصد سے 3.7 فیصد کی بڑھوتری ہوئی ہے۔ اس وقت دُبئی میں کرائے کی رہائش کے لیے سستے ترین علاقوں میں سرفہرست انٹرنیشنل سٹی ہے جہاں اوسط سالانہ کرایہ 32,998 درہم ہے، اس کے بعد دُبئی ساؤتھ کا نمبر ہے جہاں اوسط سالانہ کرایہ 40,417 درہم ہے۔IMPS اس فہرست میں 43,266درہم کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ 54,709 درہم کے ساتھ دُبئی سپورٹس سٹی چوتھے، جمیرہ وِلیج سرکل 60,373 درہم کے ساتھ پانچویں، ریمرام 62,003کے ساتھ چھٹے، جُمیرہ ولیج ٹرائی اینگل 63,813 درہم کے ساتھ ساتویں، گرین کمیونٹی 71,921 درہم کے کرائے کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔ مِڈ رف میں اوسط سالانہ کرایہ 73,029 درہم نوویں، موٹر سٹی 78,070 درہم کے ساتھ دسویں، ٹاؤن سکوائر 79,029 گیارھویں، جبکہ جُمیرہ لیکس ٹاورز 81,714 درہم کرائے کے ساتھ بارھویں نمبر پر ہے۔اگر سالانہ اوسط کرایوں کے اعتبار سے 12 مہنگے ترین علاقوں کا ذکر کیا جائے ہو تو اس فہرست میں سٹی واک 189,674 درہم سالانہ اوسط کرائے کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے، ورلڈ ٹریڈ سنٹر 173,438 درہم کے ساتھ دُوسرے، پام جُمیرہ 155,639 درہم کے ساتھ تیسرے، دُبئی فیسٹیول سٹی 147,792 درہم کے ساتھ چوتھے، جُمیرہ بیچ ریذیڈنس 142,265 درہم کے کرائے کے ساتھ پانچویں اور اولڈ ٹاؤن 131,863 درہم کے ساتھ چھٹے نمبر پر ہے۔مہنگے ترین رہائشی کرائے والے علاقوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر ڈاؤن ٹاؤن دُبئی ہے جہاں اوسط سالانہ کرایہ 131,639 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ DIFC کا نمبر آٹھواں ہے، یہاں پر کرایہ 126,155 درہم ہے۔ کلچر ولیج 123,251 درہم کرائے کے ساتھ نویں، دی ویوورز 121,035 درہم کے ساتھ دسویں نمبر پر، دُبئی میرینا 114,564 کرائے کے ساتھ گیارھویں جبکہ بزنس بے اس فہرست میں 89,056 درہم کے ساتھ بارھویں نمبر پر ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter