سعودی عالم نے قبر کُشائی کے معاملے کے حوالے سے اہم فتویٰ دے دیا

24 فروری, 2019

ریاض(24فروري 2019ء ) سعودی عالم عبداللہ المنیع نے واضح کیا ہے کہ عام حالات میں قبر کُشائی کی اجازت نہیں ہے۔ قبر صرف کسی نجی فائدے یا عوامی مفاد کی خاطر ہی دوبارہ کھُلوائی جا سکتی ہے۔ یہ بات اُنہوں نے ایک سعودی ٹی وی چینل کے فتاویٰ سے متعلق پروگرام میں سوال کے جواب میں کہی۔ ایک شخص نے اُن سے سوال کیا تھا کہ قبر کُشائی کی اجازت کن حالات میں ہے۔جس پر اُنہوں نے جواب دیا کہ اگر کسی قتل کیے گئے بندے کو دفنا دیا گیا ہو یا کسی مُردے کے لواحقین یہ شک ظاہر کریں کہ مرنے والے کی موت طبعی نہیں بلکہ قتل یا کسی سازش کا نتیجہ ہے، تو ایسی صورت میںقتل کے اسباب دریافت کرنے خاطر حکومت کی اجازت سے دوبارہ قبر کُشائی ہو سکتی ہے۔ اس میں شرعی لحاظ سے کوئی قباحت نہیں ہے۔

صحابی رسولﷺ نے اپنے والد کی قبر کھولی تھی کیونکہ ایک قبر میں دو افراد دفنا دیئے گئے تھے۔

اس لیے انہوں نے اپنے والد کی میت قبر سے نکال کر الگ قبر میں نکال لی تھی۔ واضح رہے کہ سعودی عالم عبداللہ المنیع جوسعودی عالم کے ممتاز علماء4 کے بورڈ کے رْکن اور شاہی ایوان کے مشیر بھی ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter