برما: روہنگیا مسلمانوں کے قتل پر رپورٹ تیار کر رہے دو صحافیوں کو عدالت نے سنائی 7 سال کی سزا

میانمار کے ایک جج نے رائٹرز کے دو صحافیوں کو آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے سات سال جیل کی سزا سنائی ہے

3 ستمبر, 2018

میانمار کے ایک جج نے رائٹرز کے دو صحافیوں کو آفیشیل سیکریٹ ایکٹ کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے سات سال جیل کی سزا سنائی ہے۔ رائٹرز نامہ نگار وا لون اور کیاو سوئے او رخائن صوبہ میں روہنگیا مسلمانوں کے ہراساں کرنے اور قتل کے درجنوں واقعات پر رپورٹ تیار کر رہے تھے۔

جج اے لوین نے عدالت میں کہا، "چونکہ انہوں نے رازداری قانون کے تحت جرم کا ارتکاب کیا ہے، اس لئے دونوں کو سات سال جیل کی سزا سنائی جا رہی ہے۔” عدالت کے اس حکمنامہ کو میڈیا کی آزادی پر حملہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

رائٹرز نامہ نگار وا لون اور کیاو سوئے او رخائن صوبہ میں روہنگیا مسلمانوں کے ہراساں کرنے اور قتل کے درجنوں واقعات پر رپورٹ تیار کر رہے تھے۔

دراصل ان صحافیوں کو دو پولیس اہلکاروں سے ملاقات کے بعد 12 دسمبر 2017 کی رات کو گرفتار کیا گیا تھا۔ سرکاری وکیل کے مطابق، ان پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور سے انہیں خفیہ دستاویزات سونپے تھے۔

اس کیس کی تحقیقات 9 جنوری سے شروع ہوئی اور الزام 9 جولائی کو رسمی طور پر درج کرایا گیا تھا۔ ان دونوں کو تبھی سے ضمانت کے بغیر حراست میں رکھا گیا تھا اور عدالت کے سامنے تقریبا 30 بار پیش کیا گیا

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter