ملک نیپال میں عید پورے جوش وخروش اور عقیدت واحترام کے ساتھ عید منائی گئی

عید کا دن خوشیوں اور انعامات ربانی سے سرفراز ہونے کا دن: مولانا عبد ا لصبور ندوی

18 جون, 2018

کاٹھمانڈو (کئیرخبر) آج ملک بھر میں مسلمانوں نے پورے جوش وخروش اور عقیدت واحترام کے ساتھ   منائی، جگہ جگہ مسجدوں اور عید گاہوں میں لوگ ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے نظر آئے، روایتی کھانوں کا اہتمام کیا گیا ، وہیں دوسری طرف سنت رسول ﷺ کو زندہ کرتے ہوئے ساتویں بار سیکڑوں مرد و زن نے کاٹھمانڈو کے قلب میں واقع کھلا منچ میدان میں نماز عید الفطر ادا کی، کے اس مبارک موقع پر راجدھانی کاٹھمانڈو میں حاضرین کو خطاب کرتے ہوئے کئیر فاؤنڈیشن کے سکریٹری جنرل مولانا عبد ا لصبور ندوی نے کہا آج عید کا دن ہم سب کے لئے خوشیوں اور انعامات ربانی سے سرفراز ہونے کا دن ہے، رمضان کے روزوں سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ تقوی ، ایثار اور کسر نفس کاجذبہ ہمارے اندر موجزن رہنا چاہےئے۔ شیطانی راہوں کو ترک کر کے صراط مستقیم کی جانب گامژن ہونا ایک مسلمان کا شعار ہونا چاہئے۔
مولانا موصوف نے مسجد کی بجائے میدان میں نماز پڑھنے کے سلسلے میں کہا: ہم جس نبی کے امتی ہیں، جس نبی کے مطیع و فرنبردار ہونے کا دم بھرتے ہیں آخر اس نبی کا طریقہ ہم کیوں نہیں دیکھتے ؟ مسجد نبوی میں نماز پڑھنے کا ثواب دوسری مسجدوں کے مقابل ایک ہزار گنا اجر ملتا ہے، اس کے باوجود نبی اکرم ﷺ نے مسجد میں عیدین کی نماز نہ پڑھ کر صحراء و میدان میں آبادی سے نکل کر نماز پڑھی، آج یہ شہر بہت بڑا ہے لیکن یہاں میدان بھی ہیں ، اس کھلی جگہ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے سنت کے اتباع کی یہ حقیر کوشش ہے اور اس کوشش کو کامیاب بنانے والا ہر شخص اجر کا مستحق ہے۔
آپ نے کہا ایک مسلمان کو اسلامی آداب واخلاق سے آراستہ وپیراستہ ہونا چاہےئے اسے چاہےئے کہ اپنے مسلمان بھائیوں کو کبھی بھی حقارت کی نگاہ سے نہ دیکھے، اسے ذلیل و رسوا نہ کرے، اس سے قطع تعلق نہ اختیار کرے، اور وہ شخص بد ترین ہے جو رسول اللہ کی تعلیمات کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتا ہے۔
خواتین کی شرکت کے متعلق آپ نے بیان کیا ، کہ ہم مرد آدھی دنیا یعنی خواتین کا حق کیسے چھین سکتے ہیں؟ جب عورتوں اور مردوں کی نماز میں کوئی فرق نہیں، شریعت نے انہیں مکمل حقوق دے رکھے ہیں ، پھر ہم اور آپ خوشی کے اس مبارک موقع پر ، اجتماعی عبادت کے دن انہیں محروم کردیں، یہ کہاں کا انصاف ہے؟خواتین امت کو روکنے والے در اصل شریعت مطہرہ کے مخالف و نافرمان لوگ ہیں، بخاری و مسلمِ شریف کی یہ حدیث ان کے کانوں میں کیوں نہیں جاتی جس میں اللہ کے رسول ﷺ نے حکم دیا کہ بالغ نا بالغ، پاک و ناپاک (حیض والیاں) خو اتین عیدین کی نماز کے لئے باہر نکلیں، ہاں البتہ حیض والیاں نماز نہیں پڑھیں گی ، لیکن مسلمانوں کی دعاؤں میں شامل رہیں گی۔
آپ نے خواتین کو خصوصی طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا: میری ماؤں اور بہنوں کے لئے رسول اللہ ﷺ نے خوشخبری دی ہے کہ جو عورت پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کرتی ہے ، رمضان کے روزے رکھتی ہے، اگر استطاعت ہے تو حج کرتی ہے، اپنے شرمگاہ کی حفاظت کرتی ہے ، شوہر کی فرمانبرداری کرتی ہے تو اس سے کہا جائے گا کہ جنت میں جس دروازے سے چاہو داخل ہوجاؤ(مسند احمد)۔
اس سے قبل دوگانہ عید ادا کی گئی، اس پر مسرت موقع پر کئیر فاؤنڈیشن کے صدر جناب عبد المبین ثاقب نے تمام مسلمانوں کو مبارک باد دی اور فاؤنڈیشن سے جڑنے کی اپیل کی، مولانا علاء الدین فلاحی نے قرآن کریم کے حوالے سے روزہ کی اہمیت پر مفید گفتگو کی، فاؤنڈیشن کے نائب صدر وخارجہ امور کے مشرف مولانا رمضان بابو نے نیپالی عوام کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس ملک میں مسلمانوں کی شناخت ہماری عیدین کی قومی تعطیل جڑی ہوئی ہے، حکومت وقت جتنا جلد ہمارے مطالبات مان لے اتنا ہی اچھا ہوگا۔ خطبہ اور دعاء کے بعد بچوں کے لئے کیک اور ٹافیوں کا اہتمام کیا گیا۔
اس موقع پر ، کئیر فاؤنڈیشن کے نائب صدر اختر حسین، سکریٹری مولانا عقیل حمد سلفی، ایگزیکیٹیو ممبر محمد اقبال کے علاوہ مختار احمدسابق ممبر پارلیمنٹ ، اقبال احمد شاہ سابق وزیر ،  قمر الحق انصاری – محمد احمدپپو خان، سماجی کارکن سیما خان، سکینہ خان، ڈاکٹر معظم انصاری، الحاج عبد العزیز، حاجی محمد اسلام، مولانا ابو الکلام آزاد مدنی، صدر عالم سمیت معززین شہر موجود تھے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter