ماہانہ شعری نشست بزم شعر وسخن

جانے کس راہ سے آ جائے وہ آنے والا

14 اپریل, 2018

Care khabar

نیپال اردو اکیڈمی کی جانب سے مورخہ 6/ اپریل

2018 بہ روز جمعہ ایک طرحی نشست کا انعقاد کیا گیا۔ مصرع طرح تھا : جانے کس راہ سے آ جائے وہ آنے والا۔

جس کی صدارت اکیڈمی کے ممبر تاسیسی و کیئر ہیومن رائٹ کے چیئرمین سراج احمد فاروقی نے کی اور نظامت کے فرائض جمشید انصاری نے انجام دیے۔
مہمان خصوصی سید خالد محسن صاحب رہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اردو اکیڈمی نیپال کی یہ پہلی طرحی نشست تھی جس میں تقریباً نو شعرا نے اپنے بہترین کلام کے ساتھ شرکت کی اور پروگرام کو کام یاب بنایا۔
شعرا اور سامعین کی دل چسپی دیکھتے ہوئے اردو اکیڈمی کے صدر امتیاز وفا نے بے حد خوشی کا اظہار کیا اور اردو ادب کی اہمیت و افادیت پر روشنی ڈالتے ہوئے یہ اعلان بھی کیا کہ ان شاء اللہ آیندہ ہر ماہ باقاعدگی کے ساتھ شعری نشست کا انعقاد ہوگا ۔
منتخب اشعار ہدیۂ قارئین ہیں۔

تم پہ احسان چڑھانے کے لیے کیا کیا کیا
آگ بھی خود ہی لگایا تھا بجھانے والا

امتیاز وفا

بس یہی سوچ کے بیٹھا ہوں میں چوراہے پر
جانے کس سمت سے آجائے وہ آنے والا

جمشید انصاری

جس کی نیکی سے بھی مجبور کو ٹھوکر ہی لگے
کتنا کم ظرف ہے احسان جتانے والا

سید خالد محسن

مشورے دیتے ہیں سب بات بگڑنے پہ سحر
وقت پر کوئی نہیں راہ دکھانے والا

سحر محمود

ایک مدت ہوئی سوئی نہیں میری آنکھیں
کوئی آئے تو بھلا خواب سجانے والا

ثاقب ہارونی

ایک میں ہی نہیں بیدار شبِ ہجراں میں
رات بھر خود بھی تو جاگا ہے جگانے والا

ظفر احمد ظفر

یادِ ماضی ہے کہ مرنے بھی نہیں دیتی ہے
ٹوٹ کر مجھ کو بھی چاہا تھا بھلانے والا

انظر صبا

اظہار مکرانی اور کلیم انجم صاحبان نے بھی اپنے عمدہ کلام سے سامعین کو محظوظ کیا ۔ پروگرام کی تنظیم و تنسیق کی باگ ڈور سحر محمود نے سنبھالی۔ کاٹھمانڈو جیسی جگہ میں سامعین کی کثیر تعداد میں موجود گی اردو ادب سے لگاؤ اور محبت کو ظاہر کرتی ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter