دوحہ – قطر کے دار الحکومت میں آج ہفتے کے روز "دوحہ 2025” فورم کا آغاز ہوا۔ یہ فورم کا 23 واں ایڈیشن ہے جس کو "انصاف کو مضبوط کرنا : وعدوں سے لے کر حقیقی عملی اقدامات تک” کا عنوان دیا گیا ہے۔ خطے کی صورت حال کے تناظر میں فورم ایک اہم مرحلے پر منعقد ہو رہا ہے اور اس میں عرب اور دیگر ممالک کے سربراہان، وزرائے خارجہ اور قائدین شریک ہیں۔
اس سال کے ایجنڈے میں فورم کے چھ اہم موضوعات شامل ہیں : عالمی تجارت کا مستقبل، ٹیکنالوجی میں مقابلہ، مصنوعی ذہانت اور سپلائی چینز، واشنگٹن اور بیجنگ کے تعلقات اور غزہ کی صورت حال کے علاوہ عالمی صحت کے مسائل۔
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے کہا "دوحہ فورم اس سال ایسے علاقائی اور بین الاقوامی حالات میں منعقد ہو رہا ہے جو تمام کوششوں کے باہمی تعاون، کشیدگی کم کرنے، امن و استحکام اور انسانی ترقی کے فروغ کی ضرورت ہے … اس کا بنیادی مقصد انصاف، انسانی ترقی اور مختلف تنازعات کے پُر امن حل کے اصول ہیں۔”
فورم جو تقریباً دو دہائیوں سے منعقد ہو رہا ہے ایک کثیرالجہتی مکالمے کا پلیٹ فارم ہے۔ اس سال کی نشست عالمی چیلنجوں کے حل تلاش کرنے اور دنیا کے موجودہ مسائل و چیلنجوں پر بصیرت کے تبادلے کے لیے خاص اہمیت رکھتی ہے۔
دوحہ فورم کی جنرل ڈائریکٹر مها الكواری نے کہا کہ 2025 کا ایڈیشن سب سے نمایاں ایڈیشن میں سے ایک ہو گا، جس میں 160 سے زائد ممالک سے چھ ہزار سے زیادہ شرکاء شامل ہیں۔ اس میں اعلیٰ سطح کے وزرائے خارجہ، سرکاری وفود اور پالیسی ساز شریک ہوں گے۔ فورم میں 125 سیشن ہوں گے، جن میں 471 مقررین خطاب کریں گے۔ اس کے علاوہ کچھ نشستیں نجی اور بند کمرے میں ہوں گی۔
ماہرین کے مطابق 2025 کا فورم صرف ایک بحث و مباحثے کا پلیٹ فارم نہیں، بلکہ یہ پالیسی سازوں کی حقیقی خواہش کو ظاہر کرتا ہے کہ وہ بین الاقوامی تعاون کے اصولوں کو دوبارہ ترتیب دیں۔ امید کی جاتی ہے کہ یہ فورم حکومتوں، معاشروں اور انسانی تنظیموں کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔
آپ کی راۓ