مملکت سعودی عرب کی دینی خدمات قابل ستائش

9 مارچ, 2024

حکومت سعودی عرب کی اولین ترجیحات میں سے ہے کہ وہ پوری دینا کے مسلمانوں کے مابین کتاب وسنت کو عام کرے، اور اس کے لئے حکومت سعودی عرب  اپنے خزانہ سے ایک خطیر رقم امت اسلامیہ پر خرچ کرتی ہے۔دنیا کے بہت سارے ممالک کے طلبہ کو اسکالرشب کے ذریعہ طالبان نبوت کے علمی تشنگی کی تکمیل کرتی ہے،یہ طلبہ صاف وشفات عقیدہ کو اخذ کرنے کے بعد جب اپنے وطن واپس ہوتے ہیں تو سلف صالحین کے منہج وعقیدے کو لوگوں میں عام کرتے ہیں، مملکت سعودی عرب اس اسکالرشب کے بدلے صرف دین کی نشرواشاعت کا مطالبہ کرتی ہے۔

          اسی طرح مملکت سعودی عرب  حرمین شریفین کے زائرین پر ایک خطیر رقم خرچ کرتی ہے، مشاعرہ مقدسہ میں تمام انتظام وانصرام حکومت کے خاص خزانے سے کیا جاتا ہے، ان خدمات کا معاوضہ زائرین سے ہرگز ہرگز طلب نہیں کیا جاتاہے، یہاں تک کہ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود۔ متعہ اللہ بالصحۃ۔ کے خرچے پر ہرسال مسلمانان عالم کی ایک بڑی تعداد مناسک حج کی ادائیگی سے مستفید ہوتی ہے، اسی طرح دوران سال شاہی خرچے پر دنیا کے بہت سارے ممالک سے مسلمان عمرت کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔اسی کی ایک کڑی ہے کہ ابھی حالیہ دنوں میں دنیا بہت سارے ممالک سے ایک ہزار شخصیات عمرہ کی سعادت نصیب کررہی ہیں، بڑی خوش نصیبی کی بات ہے کہ ہمارے وطن عزیز نیپال سے بھی دس اشخاص اس فہرست میں شامل۔اور بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ ان  شاہی مہمانوں میں سے صرف چار ممالک کے ایک ایک شخصیت کو کل جب مسجد نبوی کے امام  ڈاکٹر احمدبن علی بن عبد الرحمن کے دسترخوان پر مدعو کیا گیا تو اس میں ملک نیپال کے مشہور اردو صحافی زاہد آزاد جھنڈا نگری کا نام سرفہرست رہا۔ فللہ الحمد والمنہ۔

 میں صمیم قلب سے حکومت سعودی کاشکریہ ادا رکرتا ہوں اور عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ اور دعاگو ہوں کہ بارالہ اس حکومت تادیر قائم ودائم رکھے اور حاسدین کے شر سے بچائے۔ آمین یا رب العالمین۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter