مرکز تحفیظ القرآن الکریم بھیسیہا روپندیہی کے تین طلبہ کا حفظ قرآن مکمل ہونے پر دلی مبارک باد اور نیک خواہشات کا اظہار

4 جنوری, 2024

روپندیہی/ حامد عبدالمنان سلفى

قرآن کریم کا یہ زندہ معجزہ ہے کہ اسے بعینہ یاد کرنا اور اپنے سینوں میں محفوظ رکھنا عین ممکن ہے، جیسا کہ دنیا کے تمام اطراف میں کروڑوں حفاظ کرام مل جائیں گے کہ جنھوں نے قرآن کریم کو اپنے سینوں میں محفوظ کر رکھا ہے۔ پوری دنیا کا جائزہ لیا جائے تو معلوم ہوگا کہ روزانہ لاکھوں کی تعداد تعداد میں لوگ قرآن کریم کو یاد کر رہے۔ حفظ قرآن کریم کے لیے سرزمین نیپال کے ایک موضع بھینسہیا میں مرکز حفظ قائم ہے جہاں سے ہر سال حفاظ قرآن کی کھیپ تیار ہو رہی ہے۔ بڑے ہی فرحت و انبساط اور مسرت و شادمانی کے ساتھ خبر دی جارہی ہے کہ مرکز تحفیظ القرآن الکریم بھیسیہاں روپندیہی نیپال کے تین ہونہار طالب علم نے تقریباً ایک سال کی مدت میں قرآن کریم کو اپنے سینے میں محفوظ کرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اُس فرمان کے مصداق بنے ہیں جن کے بارے میں نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ "خيركم من تعلم القرآن وعلمه” کہ تم میں سب بہتر وہ شخص ہے جو قرآن کو سیکھتا اور سکھاتا ہے۔ اس حدیث کی رو سے مرکز تحفیظ القرآن الکریم بھیسیہاں روپندیہی نیپال کے ذمہ داران، اساتذہ اور طلبہ قابل مبارک باد ہیں، ایک سال کی مدت میں قرآن مجید حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرنے والے طلبہ کے نام محمد وسیم ولد محمد شفیق، محمد شمیم ولد کلام الدین اور محمد ابراہیم ولد اکرم حسین ہے۔ اس موقع پر ادارہ کے ذمہ داران و اساتذہ بالخصوص مرکز کے صدر مولانا شہاب الدین سلفی، رئیس مرکز مولانا حافظ فضیل مدنی، ناظم مرکز حافظ محمد رفیق صاحب اور شعبۂ حفظ کے مؤقر استاد حافظ محمد زاہد فیضی نے ان بچوں اور ان کے والدین کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے اُن کے حق میں دعا کیا کہ اللہ رب العالمین انھیں قرآن کریم کو حرزِ جاں بنانے اور اس کی تعلیمات کے مطابق اپنی زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے، قرآن کریم کو ان کے لیے مبارک اور خوش آئند بنائے اور ان کے والدین اور اہل و عیال اور اساتذہ کے لیے ذریعہ نجات بنائے۔ آمین!

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter