نیپال: سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ؛ طلاق ثلاثہ نا قابل قبول، جانئے فیصلے میں کیا کہا گیا؟

30 ستمبر, 2023

کٹھمنڈو / کئیر خبر
تین طلاق کو لے کر نیپال کی سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے اہم فیصلے میں ملک میں تین طلاق کو تسلیم کرنے کے عمل منسوخ قرار دے دیا ہے-
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو تین طلاق دینے کا حق نہیں ہے۔ اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ نے ایک تاریخی فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی معاشرے میں تین طلاق کو تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیپال کے موجودہ قوانین کے مطابق طلاق کے علاوہ دیگر رسم و رواج اور برادری کے مخصوص انتظامات کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت نے واضح الفاظ میں کہا کہ اسلامی شریعت کی بنیاد پر دی گئی طلاق خواتین کے ساتھ ناانصافی ہے۔

سپریم کورٹ کے ججوں ٹنک بہادر موکتان اور ہری پرساد فیول کی مشترکہ بنچ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیپال میں اسلامی عقیدے کے مطابق دی گئی طلاق کی بنیاد پر دوسری شادی کے لیے کوئی رعایت نہیں ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ یکساں قانون تمام مذاہب اور مذہبی عقائد کے ماننے والوں پر لاگو ہونا چاہیے۔

طلاق کے بعد دوسری شادی کو تسلیم کرنے کے حوالے سے کٹھمنڈو کے رہائشی منور حسن کے خلاف ان کی پہلی بیوی سابعہ تنویر حسن کی درخواست پر سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ طلاق اور تعدد ازدواج میں فرق ہے۔ عدالت نے کہا کہ نیپال میں تعدد ازدواج قانونی جرم ہے اور اسلامی عقائد کی بنیاد پر طلاق کے بعد شادی کو تعدد ازدواج تصور کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ قرآن میں خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک اور مردوں کو مراعات دینے کا کوئی ذکر نہیں ہے، اس لیے تین طلاق کا سیاق و سباق ہی غلط ہے۔

نیپال کی سپریم کورٹ نے تین طلاق کے حوالے سے سپریم کورٹ آف انڈیا کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف انڈیا نے بھی تین طلاق کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter