سعودی شہزادی نے اسرائیل سے معاہدہ کا دیا اشارہ

30 ستمبر, 2023

ریاض: واشنگٹن میں ریاض کی سفیر شہزادی ریما بنت بندر نے اس ہفتے سعودی عرب کے 93ویں قومی دن کے موقع پر امریکہ کے ساتھ مملکت کے تعلقات کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ ’’ویژن 2030 میرے ملک کے لیے تبدیلی کا لمحہ ہے‘‘۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ امن جلد ہی حقیقت بن سکتا ہے۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے گذشتہ ہفتے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان امریکہ کی ثالثی میں ہونے والا امن معاہدہ ہرروز قریب آ رہا ہے۔

سعودی عرب نے یہ شرط عاید کی ہے کہ اسرائیل کو تعلقات کو معمول پر لانے کے بدلے میں فلسطینیوں کو کچھ رعایتیں دینی ہوں گی۔ شہزادی ریما نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام کو امید کے ایک لمحے کی ضرورت ہے اور یہ معاہدہ ابراہیم (ابراہام) سے پیدا ہوا تھا۔

متحدہ عرب امارات اور بحرین نے سابق ٹرمپ انتظامیہ کے دورمیں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تاریخی امن معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ سوڈان اور مراکش نے بعد میں اس کی پیروی کی اور اس معاہدے پر دستخط کیے تھے جو اب ’معاہدہ ابراہام‘ کے نام سے معروف ہے۔ لیکن سعودی عرب اپنا الگ معاہدہ تیار کر رہا ہے، جس سے اسے امید ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ ایک باضابطہ سکیورٹی معاہدے کے ساتھ ساتھ اس کے سویلین جوہری پروگرام کے لیے امریکہ کی حمایت کا بھی تعیّن کیا جائے گا۔

شہزادی ریما نے کہا کہ دنیا کے کونے کونے میں امن اور خوش حالی لانے کے لیے امریکہ کے ساتھ مل کر کام کرنا ہماری ذمے داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’یہ امریکہ کی جانب سے ہمارے لیے ہمیشہ موجود رہنے کا مطالبہ بہت بڑا ہو سکتا ہے۔ ہمیں یہاں امریکہ کے ساتھ دوستی میں کھڑے ہونے پر فخر ہے‘‘۔

سعودی عرب کے ویژن 2030 پر روشنی ڈالتے ہوئے شہزادی ریما نے کہا:- یہ میرے ملک کے لیے تبدیلی کا لمحہ ہے۔ یہ ایک ایسا لمحہ ہے جو ہمیں باقی دنیا کے ساتھ اکٹھا کرتا ہے۔

تقریب میں امریکی حکومت کی جانب سے بات کرتے ہوئے محکمہ خارجہ کے ایک سینیرعہدہ دار نے سعودی عرب میں جاری تبدیلی کے عمل کی تعریف کی ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے جزیرہ نما عرب کے امور کے نائب معاون وزیر ڈینیئل بینیم نے کہا کہ صرف امکانات اورحرکت پذیری کا احساس ہے جو واضح اور ناقابل یقین حد تک اہم ہے کیونکہ سعودی عرب نے ایسی سماجی تبدیلیاں لائی ہیں جن کی وسعت اور گنجائش کے اعتبار سے مثال نہیں ملتی۔

بینیم نے ان دروازوں کی طرف اشارہ کیا جو سعودی خواتین کے لیے عوامی زندگی میں حصہ لینے کے لیے کھلے ہیں اوران کے معاشرے میں سعودی نوجوانوں کے شانہ بشانہ کردار کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter