امن وانصاف کے لئے تحریک وقت کی اہم ضرورت: مولانا اصغر علی سلفی امیر جمعیت اہل حدیت ہند

لکھنؤ میں امن وانصاف کانفرنس منعقد۔مختلف مذاہب کے رہنماؤں کی شرکت ایک عظیم قدم۔

28 اگست, 2023

لکھنؤ(زاھدآزاد جھنڈانگری)/ کیئرخبر

ملک میں نفرت کے ماحول کو ختم کرنے اور مل جل کر ملک کی ترقی واستحکام میں سبھی دھرم ومذہب کے لوگوں کو بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے اور امن وانصاف کی بالادستی ہمارا بنیادی مقصد ہوناچاہئے ۔جمعیت اہل حدیث مشرقی یوپی۔جماعت اسلامی یوپی مشرق۔جمعیة علمائے یوپی۔آل انڈیا ملی کونسل مشرقی یوپی۔امارت شرعیہ بہار واڑیسہ نے اسی مقصد کے حصول کے لئے علم وادب کی سرزمین لکھنؤ میں "امن وانصاف کانفرنس "کا انعقاد کیا۔کانفرنس کے کنوینر اور ناظم کانفرنس نے اپنی استقبالیہ خطاب میں کہا کہ عدل وانصاف کے بغیر معاشرہ۔سماج اورملک میں امن وأمان قائم نہیں ہوسکتا۔جس ملک وریاست میں انصاف نا ہو وہاں کا چین وسکون غارت ہوجاتا ھے۔لوگ ایک دوسرے سے عداوت ودشمنی رکھتے اور نفرت بھرے ماحول میں گھٹ گھٹ کر جینے پر مجبور ہوتے ہیں ۔کانفرنس کی صدارت کررھے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند کے امیر مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی نے کہا کہ ملک کی آزادی میں سبھی مذاہب اور جماعتوں کے افراد نے مل کر بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔آج ایک بار پھر نفرت کی زنجیروں میں ہمارا سماج جکڑا ہوا ہے۔نفرت کا زہر سماج کے ہرطبقہ میں پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ایسے حالات میں ملک کی مختلف ملی۔سماجی تنظیموں نے انسانیت پسند گرہوں سے مل کر امن وانصاف کی مہم چھیری ہے۔یہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔امیر جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ سیاسی مفاد کے لئے نفرت کا فروغ تہذیبی خودکشی کے مترادف ہے۔مٹھی بھر فرقہ پرستوں کے سبب ہمارا ملک سماجی خودکشی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ذمہ دار شہریوں کی ذمہ داری ہے کہ آگے آئیں اور ملک کی بقا وتحفط کے لئے اس پر قد غن لگائیں۔حکیم الدين قاسمی جنرل سکریٹری جمعیت علمائے ہند نے ظلم وزیادتی کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے۔اپنے سینوں میں تڑپ پیدا کرنے اور حالات سے نبرد آزما ہونے پر زور دیا۔ڈاکٹر یاسین علی عثمانی نائب صدر ملی کونسل نے کہا کہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے مسلمانوں کو سیاسی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ۔مولانا شمشاد رحمانی نائب امیر شریعت اڑیسہ وبہار نے کہا کہ مسلمانوں پر ظلم اس لئے ہورہا ہے کہ وہ تعلیم سے دور ہیں۔ظلم کسی پر بھی ہو ہر ایک کو اس کے خلاف کھڑا ہو نا
چاہئے۔ممتاز عالم دین مولابا شميم احمد ندوی نے کہا ہمارے دین اسلام نے سکھایا ہے کہ ظلم کسی پرنہیں ہونا چاہئے۔حکومتیں کمزوری سے چل سکتی ہیں۔معاشی بدحالی کے باوجود چل سکتی ہیں۔فوجی طاقت کمزور ہو توبھی چل سکتی ہیں۔لیکن عدل وانصاف کے بغیر نہیں چل سکتیں۔ظلم سے باز رہنا ہمارے خون میں شامل ہے۔ہمارا ملک اسی وقت ترقی کرسکتا ھے جب اس میں امن وانصاف کا بول بالا ہو۔
کانفرنس میں مولانا طاہر مدنی۔ملک معتصم خان۔مولانا خالد رشید فرنگی محلی۔مجتبی فاروق۔مولانا امین الحق۔سید سیف عباس نقوی۔ مولاناانیس الرحمن قاسمی۔ پروفیسر راجیندر ورما لکھنؤ یونیورسٹی۔جسٹس بی ڈی نقوی سابق جج۔ پی سی کریل۔ہریش چندر سینئر ریٹائرڈآئی اے ایس۔ ادے پرتاپ ریٹائرڈ ڈی آئی جی۔ معروف صحافی پرشانت ٹنڈن۔سندیپ پانڈے وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ڈاکٹر ملک فیصل نے چار نکاتی قرار داد پیس کی اور نجیب الرحمن ململی کے کلمات تشکر پر کانفرنس کا اختتام ہوا۔
اسٹیج پر معروف ملی وسماجی شخصیات میں مولانا عبدالرحمن پریوای ۔مولانا وصی اللہ مدنی۔ڈاکٹر عبدالعزیز مبارکپوری ۔حافظ کلیم اللہ دیوریاوی ۔ارشد اعظمی۔ پروفیسر سلیمان کانپوری وغیرہ موجود تھے۔
کانفرنس میں شہر لکھنؤ کے علاوہ کانپور۔سدھارت نگر۔دیوریا اعظم گڈھ ۔بھدوہی۔بہرائچ۔لکھیم پور وغیرہ اضلاع سے لوگوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور کانفرنس کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter