نکاح کر 20 سے زائد مردوں کو ’اُلو‘ بنا گئی خاتون، سونا-پیسہ سمیٹ کر فرار، جانیے ’لٹیری دلہن‘ کی اصل کہانی

16 جولائی, 2023

سری نگر: جموں و کشمیر میں ایک عجیب و غریب معاملہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک ہی خاتون نے کئی مردوں سے ‘فرضی شادی’ کی اور انہیں جھانسہ دے کر بھاگ گئی۔ ایک کے بعد ایک قریب 20 سے زائد مردوں سے قانونی طور پر شادی کرنے والی خاتون مفرور ہے اور اب تک کسی کو اس کے اصلی نام، شناخت یا پتے کے بارے میں کچھ جانکاری نہیں ہے۔ جموں و کشمیر راجوری کی ایک خاتون کا پراسرار کیس آپ کو بالی ووڈ کی مشہور ‘لوٹیری دلہن’ کی یاد دلا دے گا۔

جموں و کشمیر کے مقامی اخبار کشمیریت میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ایک درجن سے زائد مردوں نے اپنی بیویوں کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرانے کے لیے پولیس سے رجوع کیا۔ تاہم تمام تصاویر ایک ہی خاتون کی نکلی۔ متاثرین میں سے ایک بڈگام کے رہائشی نے بتایا کہ ایک دلال نے انہیں شادی کے لیے اس عورت کی تصویر دکھائی تھی۔

اس شخص کے والد کا کہنا تھا کہ چونکہ ان کے بیٹے کو کچھ جسمانی مسائل تھے، اس لیے انہوں نے شادی کے لیے لڑکی تلاش کرنے کے لیے ایک دلال کو رقم دی تھی۔ اس مقصد کے لیے گھر والوں نے اسے شادی کے لیے 2 لاکھ روپے ادا کیے تھے۔ بعد میں جب اہل خانہ کچھ رشتہ داروں کے ساتھ راجوری پہنچے اور ہوٹل کے کچھ کمرے بک کرائے تو دلال شادی میں تاخیر کرتا رہا۔

شادی کے بعد دیا جھانسہ
"کچھ دنوں کے بعد، انہوں نے کہا کہ لڑکی کا حادثہ ہوگیا ہے اور آدھی رقم مجھے واپس کر دی ہے۔ تاہم چند گھنٹوں کے بعد انہوں نے رقم واپس مانگی اور ہمیں دوسری لڑکی کی تصاویر دکھائی۔ مقتولہ کے والد عبدالاحد میر کے مطابق جب ہم شادی پر راضی ہوئے تو عشاء (رات کی نماز) کے وقت عورت کو لایا گیا۔ اس کے بعد خاندان اسی رات کشمیر واپس آیا اور کچھ دنوں بعد خاتون نے صحت کے کچھ مسائل کی شکایت کی۔

اسپتال سے فرار ہوئی دلہن، سونا بھی لے گئی
دی کشمیریت کی رپورٹ کے مطابق اس کے بعد اس کا شوہر اسے ہسپتال لے گیا اور جب وہ ڈاکٹر سے ملاقات کے لیے رسید بنوانے گیا تو نئی دلہن موقع سے غائب ہوگئی۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے خاتون کے لیے جہیز (گارنٹی) کے طور پر پانچ لاکھ سے زائد کا سونا لیا تھا۔

ایک کے بعد بہت سے لوگوں سے کی ٹھگی
ایک اور متاثرہ کے بھائی نے بتایا کہ ایک دلال نے رات کے وقت عورت کو دکھایا اور اسی وقت شادی کرلی گئی۔ متاثرہ کے بھائی نے کہا، ‘وہ صرف دس دن تک چدورہ بڈگام میں گھر پر تھی، تاہم اس کے بعد وہ اسپتال سے بھاگ گئی۔ ایک اور متاثرہ، محمد الطاف میر، جو وسطی کشمیر کے بڈگام کے رہائشی ہیں، نے بتایا کہ اس کی بھی اسی عورت سے شادی ہوئی تھی۔

متاثرہ نے بتایا کہ خاتون کے کاغذات جعلی تھے اور کبھی اپنا اصلی نام ظاہر نہیں کیا۔ عورت ایک رات گھر سے سب کچھ لے کر غائب ہوگئی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter