اللہ کے مہمانوں میں سے 1300 خوش نصیب لوگ خادم الحرمين کے خاص مہمان

ابو حماد عطاء الرحمن المدنی/ المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو

22 جون, 2023

حج اسلام کا پانچواں رکن ہے جسے اللہ تعالیٰ نے ہر صاحب استطاعت عاقل، بالغ، صحت مند، تندرست مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض قرار دیاہے۔ حج ایک ایسی جامع عبادت ہے جس میں بڑی گہری معاشرتی اور تمدنی مصلحتیں کار فرما ہیں۔

حج کے ایام میں امیرو غریب، شاہ و گدا، گورے کالے، تمام زبانوں، رنگ ونسل اور ہر خطہ کے لوگ ایک ہی لباس اور ایک ہی صف میں کھڑے نظر آتے ہیں۔ ایک ہی طرح کی عبادت کرتے، ایک ہی طرح کے بستر (زمین) پر سوتے اور ایک ہی طرح سے اپنے رب ذوالجلال کے دربار میں عجزو انکساری کی تصویر بنے روتے، گڑگڑاتے آہ و زاری کرتے اور آنسو بہاتے نظر آتے ہیں۔

ہر کوئی مسلمان حج کی خواہش رکھتا ہے لیکن مالی کمزوری کی وجہ سے اکثر مسلمان اپنی اس خواہش کو دباۓ رہتے ہیں، ایسی صورت میں اگر کوئی اللہ کا نیک بندہ کسی کو اپنی طرف سے پورے اخراجات دے کر حج کرادے تو اسے کتنی خوشی ہوگی ہم تصور بھی نہیں کرسکتے۔ جس دور سے ہم گذر رہے ہیں لوگوں کے دلوں میں دنیاوی حرص وطمع زیادہ اور دین سے رغبت بہت کم ہے ، لیکن ان حالات میں بھی مملکت سعودی عرب کے دین پسند عادل بادشاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ دنیا میں موجود اکثر ملکوں سے مستحق مسلمانوں کو اپنا مہمان بناکر حج کرواتے ہیں۔ امسال شاہ سلمان حفظہ اللہ نے 1300عازمین حج کی میزبانی کا حکم دے کر مسلمانوں کے تیئں اپنے دل کے اندر ہمدردی کا کھلا پیغام دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔

مختلف ذرائع ابلاغ میں یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود حفظہ اللہ نے اس سال 1444 ہجری حج کی ادائیگی کے لئے دنیا کے مختلف بر اعظموں کے 90 سے زائد ممالک 1300 عازمین حج کی میزبانی کا با عزت حکم جاری کیاہے۔

یہ حج کے لئے خادم حرمین شریفین کے مہمان پروگرام کا حصہ ہے، جس عمل درآمد اور نگرانی وزارتِ اسلامی امور کرتی ہے۔

اس موقع پر اسلامی امور ودعوت و ارشاد کے وزیر، اور مہمان پروگرام کے نگراں ڈاکٹر عبد اللطیف بن عبد العزیز آل الشیخ حفظہ اللہ نے خادم حرمین شریفین کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خادم حرمین شریفین کا یہ فرمان اس پیغام کی عکاسی کرتا ہے جو سعودی عرب اسلام اور مسلمانوں کی خدمت میں پیش کرتا ہے اور جو عالم اسلام کے درمیان اتحاد اور بھائی چارے کے رشتوں کو مزید گہرا کرتا ہے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وزار ت نے پروگرام کے جنرل سکریٹریٹ کے ذریعے شاہی فرمان کے نفاذ کے تمام طریقہ کار کو سفارت خانوں اور بیرون ملک وزارت کے مذہبی اتاشیوں کے ساتھ ہم آہنگی اور انضمام کے ساتھ مکمل کر لیا ہے۔ ان میں پروگرام کے لئے مستفید ہونے والوں کے انتخاب سے لے کر ان کے سفر، ویزا، اور اپنے ملک سے مقدس سرزمین پر آمد اور مذہبی فرائض کی ادائیگی تک تمام کو مربوط کرنا شامل ہے۔

معالی وزیر ڈاکٹر عبد اللطیف آل الشیخ نے نشاندہی کی کہ اس پروگرام میں جو چیز نمایاں کرتی ہے وہ یہ ہے کہ یہ دوسرے ممالک کے بہت سے مسلمانوں کے خواب کو پورا کرتا ہے جو پچھلے سالوں میں شامل نہیں تھے۔

اس لئے وزارت اسلامی امور یہ سالانہ منصوبہ نافذ کرتی ہے جو مختلف ممالک کی قومیتوں کی بڑی تعداد کو شامل کرنے کا پروگرام شامل ہے جنہوں نے پہلے حج نہیں کیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور اور دعوت ارشاد کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب ک طرف سے سرکاری حج اسکیم کے تحت جن 1300 مسلمانوں کو حج کے لئے مدعو کیا گیا ہے ان میں پہلا قافلہ منگل کے روز مک مکرمہ پہنچ گیا اس قافلے میں 333 عازمین حج شامل ہیں۔

خادم حرمین شریفین کے ضیوف الرحمن پروگرام کے جنرل سکریٹریٹ نے شاہی حکم کے تحت بیرون ملک سے آنے والے عازمین کا استقبال شروع کیا ہے۔

اب تک 31 ملکوں کے 333 عازمین حج مکہ پہنچے ہیں جبکہ سعودی عرب کی سرکاری دعوت پر مجموعی طورپر 91 ملکوں کے 1300 افراد کو مدعو کیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے وزیر برائے دینی امور ڈاکٹر عبد اللطیف بن عبد العزیز آل الشیخ کی براہ راست نگرانی میں چلنے والے اس پروگرام کے تحت ضیوف الرحمن کو حج کے موقعے پر ہر ممکن سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔

اللہ تعالیٰ حجاج بیت اللہ کے حج قبول فرماۓ اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان حفظہما اللہ کی نیکیوں کو قبول فرماۓ اور وزارت اسلامی امور کے وزیر عزت مآب جناب ڈاکٹر عبد اللطیف بن عبد العزیز آل الشیخ کی خدمات کو درجہ شرف قبولیت بخشے آمین یارب العالمین۔

ابو حماد عطاء الرحمن المدنی

المرکز الاسلامی کاٹھمنڈو

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter