حج اسلام کے ارکان میں سے ایک رکن ہے،صاحب مستطیع مسلمان پر اس کی ادائیگی واجب ہے۔ہر مسلمان کی دلی تمنا وخواہش ہوتی ہے وہ اللہ کے گھرکا دیدارکرے، وہاں کے ایمانی مناظر سے اپنے ایمان میں تازگی پیدا کرے اور اس کو روحانی غذا حاصل ہوسکے۔
یقینا جب انسان کی پہلی نظر کعبہ مشرفہ اور دیگر مشاعر مقدسہ پر پڑتی ہے تو وہ دنیا کی ساری لذتوں کو بھول جاتاہے،ان کی دیدار سے دلی سکون حاصل کرتاہے، اور ہمہ وقت اس سنہرے لمحات کو بار بار یاد کرتاہے، اور لوگوں سے اس احساس جمیلہ کو بیان کرتا پھرتاہے۔
اور اسی طرح جب خانہ کعبہ کی زیارت کرنے والوں کی نگاہیں مملکت سعودی عرب کے جہود وخدمات پر پڑتی ہیں، اور وہ حرم مکی اور حرم مدنی میں عظیم تطویرات کا عینی مشاہدہ کرتے ہیں تو دنگ رہ جاتے ہیں، اور یہ کہنے پر مجبور ہوجاتے ہیں کہ واقعتا حکومت سعودی عرب کے خدمات اسقدر ہیں کہ جن کا بھلانا حددرجہ ناانصافی وخیانت ہے۔حاسدین مملکہ بھی اس حقیقت کو قبول کرنے پر مجبور ہوجایا کرتے ہیں، اور ان کوبھی مجبورا ان جہود وخدمات کو سراہنا پڑتا ہے۔
مملکت سعودی عرب خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود۔ حفظہ اللہ۔ کی قیادت میں زائرین کو درپیش مشکلات پر قابو پانے میں رات ودن انتھک کوشش کرتی ہے، سعودی حکومت خدمت حجاج کے لئے اپنے خزانے کا منہ کھول دیتی ہے،جہاں بھی جس قدر ضرورت پیش آتی ہے خرچ کرنے میں ذرہ برابر بھی کوتاہی نہیں کرتی ہے۔زائرین حج وعمرہ کے لئے وہ تمام سہولیات فراہم کرتی ہے جو زائرین کی ضرورت ہواکرتی ہے۔عظیم پیمانے پر حرم مکی وحرم مدنی کی توسیعات،تنظیم وترتیب کے لئے صبر وتحمل سے لیث پولس اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد کی تقرری، شرعی مسائل کے استفسار کے لئے علماء کرام ومترجمین کی جگہ جگہ فراہمی،کتاب وسنت کی کی روشنی میں حجاج کرام کی توجیہ وارشاد، داخل حرم ومطاف وصحن میں آب زمزم کی فراہمی، عامتہ الناس کو بدعات وخرافات سے متنبہ کرنے لئے علماء وطلبہ کی تقرری وغیرہ، سعودی حکومت کے یہ سب ایسے خدمات جلیلہ ہیں جو حجاج کرام کی خدمت میں بلا کسی معاوضہ رات ودن پیش کئے جاتے ہیں، ان خدمات کے عوض میں کسی بھی زائر سے ایک روپیہ بھی نہیں وصول کیا جاسکتا ہے، بلکہ یہ سب خرچ خزانہ سعودی حکومت برداشت کرتی ہے۔
لہذا تمام مسلمانان عالم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم سب ان جہود وخدمات کی قدر کریں،اور بغیر کسی عصبیت کے ان جہود کا ذکر خیرکریں،سعودی فرمانرواوں کو خراج تحسین پیش کیاجائے، اور دعا کی جائے کہ مولی اس حکومت کو قائم ودائم رکھے، حاسدین کے شرسے اس کو محفوظ رکھے، بار الہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور ولی عہد امیر محمد بن سلمان آل سعود۔ حفظہم اللہ۔کو ہر مصیبت وپریشان سے محفوظ رکھے، اور مزید ان کو اپنے گھر کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔الہ العالمین تما م مسلمانوں کو دشمنان اسلام کی شر سے محفوظ رکھ، اورہم سب کو توحید پر گامزن رہنے کی توفیق دے۔آمین یارب العالمین۔
آپ کی راۓ