معروف خطیب، جید عالم دین مولانا غیاث الدین سلفی کا انتقال؛ ہزاروں سوگواروں کے درمیان سپرد خاک

8 مئی, 2023

نوگڑھ / زاھد آزاد جھنڈانگری/کئیر خبر

جماعت اہل حدیث کے معروف خطیب، مایہ ناز ،عالم دین دارالعلوم ششہنیاں الیدہ پور سدھارتھ نگر کے سینئر استاذ مولانا غیاث الدین سلفی (نوگڑھ) کا آج بعد نماز فجر بقضاۓ الٰھی انتقال ہوگیا ۔ إنا لله و انا اليه راجعون شیخ غیاث الدین سلفی رحمہ اللہ کی نماز جنازہ اج ہی ان کے آبائی گاؤں مینہواں میں بعد نماز عصر اداکی گئی اور ہزاروں سوگواروں کے درمیان سپرد خاک کر دیے گئے – ہند و نیپال کے سرحدی خطے کے علماء و فضلاء کی بڑی تعداد شریک جنازہ تھی-
اللہ غریق رحمت کرے ، بشری خطاؤں کو معاف کرے، ان کی نیکیوں کو قبول کرے ، انہیں جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا کرے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے
ذیل میں بعض علماء کے تاثرات ملاحظہ فرمایں جن سے شیخ غیاث الدین سلفی رحمہ اللہ کی شخصیت کا اندازہ بخوبی ہوسکے گا –

مولانا عبد الخبير زاهد آزاد:
ابھی کچھ ماہ قبل جھنڈا نگر (مدرسہ دارالسلام) کے جلسے میں مولانا سے تفصیلی ملاقات ہوئی تھی، بالکل ٹھیک ٹھاک صحت مندنظرآرہے تھے. آپ نے ایک گھنٹے تک خطاب کیا وہی جانی پہچانی گھن گرج آواز ، شعلہ بیاں انداز، پاٹ دار آواز ۔ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اسٹیج سے عوام کو خطاب کرنے والا یہ شہرہ افاق خطیب چند ماہ بعد اس دنیائے فانی کو الوداع کہہ دے گا.
آپ کے انتقال پر ھندو نیپال کی معروف شخصیات نے گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ھے ۔
ڈاکٹر سعید احمد اثری مہتمم جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ھوئے کہا
دنیائے خطابت کی شہرہ آفاق شخصیت اورکہنہ مشق مدرس کی اچانک وفات دل مغموم ہوا پر مشیت الہی کے سامنے کوئی چارہ کار نہیں. البتہ موت العالم موت العالم. اللہ تعالی بشری لغزشوں کو درگزر فرما کر جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔ اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور جملہ خدمات جلیلہ کو قبول فرما کر صدقہ جاریہ میں شمار فرمائے آمین. اللھم اغفر لہ وارحمہ وعافہ واعف عنہ و اکرم نزلہ ووسع مدخلہ واغسلہ بالماء والثلج والبرد ونقہ من الخطا یا کما نقیت الثوب الابیض من الدنس وابد لہ داراخیرا من دارہ واھلا خیرا من اھلہ وادخلہ الجنہ الفردوس واعذہ من عذاب القبر و عڈاب النار. ۔
مولانا عبد العظیم مدنی جھنڈانگری ناظم جامعہ خدیجۃ الکبریٰ ۔نے آپ کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ھوئے کہا
"مولانا غیاث الدین سلفی دارالعلوم شہشنیاں کے استاد تھے. جماعت کے نمائندہ خطباء میں سے ایک تھے. قران وحدیث کی روشنی میں مدلل اور محقق خطاب کرتے تھے. انداز خطابت نرالا تھا ”
آپ ھزاروں سامعین کی دلوں کی دھڑکن ۔ سیکڑوں کی تمناوں کا مرکزی خطیب تھے۔ آپ یو پی کے باہر۔ بہار، جھارکھنڈ بنگال۔ممبئی۔بنگلور۔ مدراس۔ دھلی وغیرہ کے جلسوں میں اپنی سہولت کے مطابق برابر شرکت کرتے تھے.
دوستو! یہ دنیا فانی ہے. کب کس کا وقت آ جائے کچھ نہیں پتہ. بس جس کا وقت موعود آ پہنچا اسے جانا ھی ہے. کاش ہم سب وقت آنے سے پہلے ہی اپنی اپنی اصلاح کر لیں تاکہ قبر و آخرت کے منازل آسان ہو جائیں
اللہ تعالیٰ مولانا محترم کی مغفرت فرمائے، ان کی نیکیوں کو قبول فرمائے، لغزشوں سے درگزر فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے
ناظم جمعیت اہلحدیث سدھارتھ نگر مولانا وصی اللہ مدنی نے آپ کے انتقال کو بڑا خسارا بتایا ھے ۔
دکتور عبد الغفار سلفی استاد جامعہ سلفیہ بنارس نے آپ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔آپ اکثر ان کے ساتھ جلسوں میں ساتھ ھوا کرتے تھے ۔
مولانا عبد الحئی مدنی نیپال۔ نے کہا جماعت اہل حدیث کے معروف خطیب مولانا غیاث الدین سلفی آج ہمیں بعد نماز فجر ۔ داغ مفارقت دے گئے إنا لله و انا اليه راجعون۔
دل غمگین ۔ انکھیں اشکبار ہیں ۔آپکی جدائی پر ھم بےحد رنجیدہ ہیں ۔ لیکن اللہ کے قضا وقدر پر راضی ہیں ۔ اللہ انہیں غریق رحمت کرے۔آپ کے جنازے میں ھند ونیپال کے سیکڑوں علماء کرام نے شرکت کی ۔جھنڈانگر سے جامعہ سراج العلوم السلفیہ و جامعہ خدیجۃ الکبریٰ سے ڈاکٹر سعید احمد اثری و ناظم جامعہ خدیجۃ الکبری مولانا عبد العظیم مدنی نے شرکت کی ۔
بشری خطاؤں کو معاف کرے۔ انکی خدمات جلیلہ کو شرف قبولیت بخشے

————————————–
مولانا غیاث الدین سلفی کی رحلت:
جماعت واہل علم کے لئے یہ نہایت افسوسناک خبر ہے کہ آج 8مئی کی صبح معروف عالم دین ومشہور خطیب ودارالعلوم ششہنیاں کے سینئر استاذ ، جامعہ سلفیہ بنارس کے فارغ مولانا غیاث الدین سلفی اپنے رب حقیقی سے جاملے، اناللہ واناالیہ راجعون۔
مولانا جماعت کے پرجوش خطیب تھے، جماعتی اجلاس میں اکثر مدعو ہوتے، جو بات کہتے مدلل کہتے ، عمر 55یا60 کی رہی ہوگی،تاہم صحت مند اور ہنس مکھ تھے ، پچھلے سال ناسک میں آخری ملاقات ہوئی تھی،محبت سے ملے، کچھ عرصہ سے شوگر کے مریض تھے، کئی برسوں سے نو گڈھ میں اپنا مکان بنا کر رہ رہے تھے ،بچوں کی تفصیل نہیں معلوم، بچیوں کا ایک نسواں مدرسہ بھی چلارہے تھے۔
اللہ ان کی تدریسی و جماعتی و دعوتی خدمات کو قبول فرمائے، ان کی بشری لغزشوں کو معاف فرمائے جنت الفردوس کا مکین بنانے،اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے آمین
شریک غم: عبدالمبین ندوی
—————————–
مولانا غیاث الدین سلفی صاحب نوگڈھ میں میرے پڑوسی تھے. بچپن سے آپ کی تقریر سنتا بلکہ اس کا جلوہ دیکھتا رہا، چونکہ آپ کی دوسری شادی میری گاؤں موضع ککوری میں ہوئی تھی، اس لئے اکثر آپ کا آنا جانا تھا. پھر جب آپ نوگڈھ سوہانس روڈ پر کشادہ خوبصورت مکان بنا کر آباد ہو گئے تو اللہ نے ہمیں بھی وسعت دی اور ہم بھی ان کے پڑوس میں بس گئے.
دار العلوم ششہنیاں میں سرکاری تنخواہ پر آخری وقت تک پڑھاتے رہے، اپنے گھر سے دو سو میٹر فاصلے پر قائم ایک نسواں اسکول جامعہ الصالحات میں چند برس خدمات انجام دیں، پھر اس سے علاحدہ ہو گئے. اپنے علاقے کے ہر بڑے اجلاس میں آپ ضرور مدعو کئے جاتے تھے، خطابت کا انداز نرالا تھا، ا جاندار آواز کے سحر میں سامعین کھو جاتے تھے.
شادی کے کافی دنوں بعد تک اولاد نرینہ سے محروم تھے، پانچ لڑکیوں کے بعد یکے بعد دیگرے تین لڑکے ہوئے. تین لڑکیوں کی شادی کر چکے تھے، چوتھی کے لیے مناسب رشتہ کی تلاش تھی. پھر حج بیت اللہ کا قصد تھا.
تینوں بیٹے فی الحال لکھنؤ میں زیرِ تعلیم ہیں. الحمد للہ کسی حد تک گھر کی ذمہ داریاں نبھانے لائق ہو گئے ہیں.
اس رمضان مہاراشٹر چندے کی غرض سے آئے ہوئے تھے، رمضان کے تیسرے جمعہ کو مسجد محمدیہ دھولیہ میں آپ کو دیکھا، شوگر کی وجہ سے وزن کافی گھٹا ہوا تھا، چہرے پر تھکان سی رہتی تھی پھر بھی اپنے فرائض کی ادائیگی میں دوڑ دھوپ کر رہے تھے.
کل شام ہی سے مزاج میں چڑچڑا پن غالب تھا، آج نماز فجر پڑھ کر گھر آئے، نیچے سوئے تو سوئے ہی رہ گئے، بچے دوسرے منزلے سے غالباً ناشتہ کے وقت اترے تب انہیں وفات کی خبر ملی.
اللہ پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور آپ کی بشری لغزشوں کو درگزر فرما کر اپنی جوار رحمت میں لے لے.
شریک غم: مصطفی بشیر مدنی مالیگاؤں-

—————————————–
بڑے رنج و غم کے ساتھ احبابِ جماعت، علماء کرام کو یہ اطلاع دی جا رہی ہے کہ جماعت کے معروف عالم دین اور دارالعلوم ششہنیاں کے استاد*جناب مولاناغیاث الدین سلفی بقضائے الہی اس دارفانی سے رحلت فرما گئے،
*انا لله وانا اليه راجعون*
*تغمده الله بواسع رحمته ورضوانه*
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ان کے تمام حسنات، علمی ودینی،دعوتی و تبلیغی خدمات اور طاعات وعبادات کو شرفِ قبولیتِ سے نوازے اور ان کی بشری لغزشوں کو در گذر کرتے ہوئے جنت الفردوس کامکین بنائے اور تمام لواحقین و پسماندگان اور اہل خانہ کو صبر جمیل کی توفیق ارزانی عطا کرے- آمين
*ان لله ما أخذ وله ما أعطي وكل شئ عنده بأجل مسمي فلتصبر ولتحتسب*
*اللهم اغفر له وارحمه واسكنه فسيح جناته والهم أهله وذويه الصبر والسلوان*
*طالب دعا اور شریکِ غم*
*وصی اللہ عبدالحکیم مدنی*
*ناظم ضلعی جمعیت اھل حدیث، سدھارتھ نگر، یوپی*

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter