نئى دهلى/ ايجنسى
ندوستان اور پاکستان نے اتوار کے روز جوہری تنصیبات سے متعلق فہرست کا تبادلہ کیا جن پر اس بات کا ذکر ہے کہ دشمنی کی صورت میں حملہ نہیں کیا جا سکتا۔ دو طرفہ تعلقات ہر وقت کشیدہ ہونے کے باوجود 1992 سے شروع ہونے والی روایت کو برقرار رکھا جائے گا۔ دونوں فریقوں نے ایک دوسرے کی جیلوں میں قید قیدیوں کی فہرستوں کا بھی تبادلہ کیا اور ہندوستانی فریق نے پاکستان کی تحویل سے سویلین قیدیوں، لاپتہ دفاعی اہلکاروں اور ماہی گیروں کی کشتیوں سمیت جلد رہائی اور وطن واپسی کا مطالبہ کیا۔
وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان اس طرح کی فہرستوں کا یہ مسلسل 32 واں تبادلہ ہے۔ پہلا تبادلہ 1 جنوری 1992 کو ہوا تھا۔ قونصلر رسائی کے 2008 کے معاہدے کی دفعات کے تحت دونوں فریق سال میں دو بار 1 جنوری اور 1 جولائی کو نئی دہلی اور اسلام آباد میں سفارتی ذرائع سے ایک دوسرے کی تحویل میں قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔
وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت نے سویلین قیدیوں، لاپتہ ہندوستانی دفاعی اہلکاروں اور ماہی گیروں کو ان کی کشتیوں سمیت پاکستان کی تحویل سے جلد رہا کرنے اور وطن واپس لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کی راۓ