کٹھمنڈو-ترائی فاسٹ ٹریک 2024 میں ممکن نہیں؛ ابتک صرف 21.18 فیصد پیش رفت

17 ستمبر, 2022

کٹھمنڈو/ کئیر خبر
کٹھمنڈو-ترائی/مدھیش فاسٹ ٹریک کا صرف 21.18 فیصد فزیکل کنسٹرکشن مکمل ہو سکا ہے، اس پروجیکٹ کو اپنا کام مکمل کرنے میں صرف دو سال باقی ہیں۔
ایوان نمائندگان نے نیپال آرمی (NA) کو ایکسپریس ہائی وے کی تعمیر کی ذمہ داری سونپا ہے، لیکن نیپال آرمی نے گزشتہ چھ سالوں میں صرف پانچواں حصّہ کام مکمل کیا ہے۔ قومی فخر کے اس منصوبے کی تعمیر کی آخری تاریخ نومبر 2024 مقرر کی گئی ہے۔

ورک سیگمنٹ کے 11 کلسٹرز میں سے، آرمی کے ذریعے ابھی تک پانچ کلسٹرز کے لیے بولی طلب کرنا باقی ہے۔ پیکیج 1 اور پیکج 2 کے تحت 10 کلومیٹر طویل سرنگ کے حصے کا ٹھیکہ بالترتیب چائنا اسٹیٹ انجینئرنگ اور پولی چھانگڈا انجینئرنگ کمپنی لمیٹڈ کو دیا گیا ہے۔

سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں، کمار/روشن/سیچوان جے وی نے پیکج 3 کے تحت ٹھیکہ حاصل کیا ہے۔ اسی طرح پیکج 4 کے تحت تعمیرات کا ٹھیکہ پولی چھانگڈا انجینئرنگ کمپنی کو دیا گیا ہے۔ پیکیج 5 کا کام چین کو تفویض کیا گیا ہے۔

پیکجز 6 اور 7 کے تحت کام کے لیے آرمی نے پہلے ہی بولی طلب کی ہے اور انتخاب کا عمل جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ این اے نے پیکج 8 اور پیکج 9 کے تحت ہونے والے کاموں کے لیے دستاویزات کا عمل شروع کر دیا ہے اور اس مہینے میں بولی طلب کرے گی جب کہ پیکج 10 کے لیے بولی لگانے کا ہدف اگلے مہینے رکھا گیا ہے۔

پیکیج 11 کا کام جس میں للت پور کا کھوکانہ شامل ہے مقامی سطح پر حل نہ ہونے والے تنازعہ کی وجہ سے غیر یقینی تعطل کا شکار ہے۔ اس علاقے میں کل 401 روپنی اراضی کے حصول کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ہے۔

کل 175 ارب روپے کی تخمینہ لاگت سے بنائے جانے والے فاسٹ ٹریک میں تین سرنگیں اور 87 لمبے اور چھوٹے پل ہیں۔ 72.5 کلومیٹر طویل ایکسپریس ہائی وے گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے مختصر ترین ذریعہ ہو گا جو صوبہ مدھیش کو جوڑے گا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter