بهارت: دھرم سنسد میں نسل کشی کا مطالبہ، 76 بڑے وکلاء نے سی جے آئی کو لکھا خط، زہر اگلنے والوں کے خلاف کب کسے گا شکنجہ؟

27 دسمبر, 2021

نئى دهلى/ ايجنسى

اتراکھنڈ کے ہری دوار میں نفرت انگیز تقریر معاملے میں سپریم کورٹ کے 76 وکلاء نے چیف جسٹس این وی رمنا کو خط لکھا ہے۔ ان وکلاء نے چیف جسٹس سے نفرت انگیز تقاریر کے سلسلے میں ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ 17 سے 19 دسمبر تک ہری دوار میں ہونے والے سادھو سنتوں کے اجلاس میں ملک کی آئینی اقدار اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے خلاف مسلسل تقریریں کی گئیں۔ یہاں تک کہ اقلیتوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی بات ہوئی۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ جنہوں نے ہری دوار میں دھرم سنسد کا اہتمام کیا اور نفرت انگیز تقریریں کیں وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کیا۔

سینئر وکلاء نے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ پولیس ایکشن نہ ہونے کی صورت میں فوری عدالتی مداخلت ضروری ہو جاتی ہے، ایسی صورتحال میں اس طرح کی کارروائی موجودہ وقت کو دیکھتے ہوئے انتہائی ضروری ہے۔ خط کے مطابق دہلی اور ہری دوار میں منعقدہ دھرم سنسد میں نہ صرف نفرت انگیز تقاریر کی گئیں بلکہ ایک خاص کمیونٹی کی نسل کشی کی کھلی کال دی گئی۔ وکلاء کے خط میں کہا گیا ہے کہ یہ نہ صرف ہندوستان کے اتحاد اور سالمیت کے لیے سنگین خطرہ ہے بلکہ لاکھوں مسلمان شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا معاملہ ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter