پردیس کی عید اور کورونا کا خوف

انصر نیپالی

10 مئی, 2021

تم عید کےدن بھی نہ آئے اب یاد نہ آؤ رہنے دو
دل ٹوٹ گیاہم روٹھ گئے ہم کونہ مناؤرہنےدو

مانہ کہ ہماری ہی خاطر پردیس میں رہتے ہو دلبر
پرواہ نہیں جب اپنوں کا ہم کو نہ ستاؤ رہنے دو

اس بار تمہارے بن ساجن ہم عید منائیں ہیں روکر
بچے بھی سسک کر کہتے ہیں باتیں نہ بناؤ رہنے دو

جب تمہیں نہ آئےکیاکرتی مہندی نہ رچائی ہاتھوں پر
بہتے ہوئے دل کے زخموں پر مرہم نہ لگاؤ رہنے دو

جس عہد کو پورا کرنا تھاوہ عہد نبھاؤ گے کب تک؟
جو درد بسا ہے سینے میں ہونٹوں پہ نہ لاؤ رہنے دو

ہر سمت کورونا کا ماتم میں چاہ کے بھی آسکتا نہیں
جی بھر کے شکایت کرلینا اب مان بھی جاؤ رہنے دو

ممکن ہے کورونا رخ بدلے یہ عہد وبا بھی مٹ جائے
دیدار کخاطر آیا ہوں نظریں نہ چراؤ رہنے دو

ماضی کے سہانےلمحوں کو اب دل سے بھلانا سہل نہیں
اس وقت محبت کی غزلیں انصر نہ سناؤ رہنے دو

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter