مولانا عبد المنان سلفی کی رحلت پر تعزیتی جلسے و نماز جنازہ غائبانہ کا اہتمام

24 اگست, 2020

نیوز ڈیسک/ کئیر خبر

مولانا عبد المنان بن عبد الحنان سلفی صاحب کے انتقال پر ملال پرہند و نیپال کے مختلف مقامات پر تعزیتی جلسوں کا انعقاد کیا گیا نماز جنازہ غائبانہ پڑھی گئی اور مولانا مرحوم کے حق میں دعایں کی گئیں ؛ پیش موصول ہونے والی بعض رپورٹ:

تعزیتی جلسہ جامعہ محمدیہ نصرۃالاسلام شنکر نگر بلرام پور یوپی

جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کے مایہ ناز استاذ فضیلۃ الشیخ مولانا عبد المنان بن عبد الحنان سلفی صاحب کے انتقال پر ملال پر جامعہ محمدیہ نصرۃالاسلام شنکر نگر کے پرنسپل مولانا عبد الرشید سلفی صاحب حفظہ اللہ کہ دعوت پر آج مورخہ 24 اگست 2020 بروز سوموار صبح نو بجے ایک تعزیتی جلسہ منعقد کیا گیا جسکی صدارت صدر جامعہ حاجی مشتاق احمد صاحب اور نظامت  حافظ ریاض احمد محمدی نے کی مجلس میں شریک اساتذہ کرام ماسک لگا کر فزیکل ڈسٹنسیگ کے ساتھ تشریف فرما تھے پروگرام کا آغاز حافظ محمد ارشد محمدی کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا پھر اساتذہ کرام نے باری باری اپنے انداز میں رنج وغم کا اظہار اور دعائے مغفرت کی
پرنسپل عبدالرشید سلفی نے کہا جب میں جامعہ سلفیہ بنارس میں عالم سال اول میں داخلہ لیا تب مولانا عبد المنان صاحب فضیلت سال آخر میں تھے اللہ نے آپ کو زبان وقلم؛ دونوں کی صلاحیت عطا فرمائ تھی آپ بڑے لائق وفائق اور محنتی استاذ تھے
جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر میں تقریباً پچیس سال سے تدریسی خدمات انجام دے رہے تھے عالمیت و فضیلت کے طلبہ کو پڑھاتے تھے جماعت اور جمیعت کے جلسوں میں بھی بحیثیت خطیب شرکت فرما تے تھے کرنیل گنج میں انکی اور مولانا شہاب الدین مدنی کی تقریروں سے متاثر ہو کر پھر انہیں دونوں سے بحث وتکرار کرتے ہوئے اطمینان بخش اور مدلل جواب پاکر کئی لوگ اہل حدیث ھوئے تھے آپ ماہنامہ السراج کے ایڈیٹر اور جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر کے وکیل الجامعہ تھے اپنی گوں ناگوں مصروفیات کے باوجود کئی کتابیں تحریر کیں مولانا عبد الرشید سلفی نے انکی حیات وخدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شنکر نگر سے انکی بڑی گہری وابستگی تھی یہاں انکا برابر آنا جانا تھا جب بھی انہیں جامعہ ہذا میں دعوت دی گئی ہر بار تشریف لائے اور اپنے مفید مشوروں و ہدایات سے نوازتے رہے پرنسپل صاحب نے آپ کی موت کو قوم وملت کے لیے حادثہ جانکاہ قرار دیا محترم مولانا محفوظ الرحمان سلفی نے ان کے حسن واخلاق پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ وہ بڑے خلیق وملنسار؛ بڑے ممہمان نواز تھے انکا انتقال گہرے رنج وغم کا باعث ہے اس تعزیتی پروگرام کے انعقاد کی اطلاع پاکر تشریف لائے مولانا عبد الغفار صاحب مدنی حفظہ اللہ نے اپنے محترم دوست مولانا عبد المنان سلفی رحمہ اللہ کے بارے میں کئی باتوں کا تذکرہ کیا اور انکی موت کو موت العالم موت العالم کا مصداق قرار دیا مولانا مدنی کی ہی دعائیہ کلمات پر یہ تعزیتی جلسہ اپنے اختتام پر پہنچا

تعزیتی نشست  وپیغام جمعیت اہل حدیث مبارکپور و جامعہ دار التعلیم ؛

یوں تو دنیا میں جوبھی ایا ہے اسے ایک نہ ایک دن دنیا چھوڑ کر جانا ہے مگر کچھ شخصیات ایسی ہیں جن کی رحلت کے بعد بھی دنیا اسے یاد کرتی رہتی ہے انھیں شخصیات میں سےمولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ بھی ہیں مولانا کی رحلت نہ صرف جامعہ بلکہ جمعیت وجماعت کیلیئے ایک عظیم خسارہ ہے
مولانا عتیق الرحمن محمد عزیر سلفی مبارکپوری استاذ جامعہ عربیہ دارالتعلیم پورہ صوفی مبارکپور اعظم گذھ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ ایک علمی گھرانے سے تعلق رکھتے تھے ان کے والد محترم مولانا مفتی عبدالحنان فیضی رحمہ اللہ مادر علمی جامعہ سلفیہ بنارس میں ہمارے مشفق استاذ تھے انھیں کی سرپرستی میں مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ نے اپنی تعلیم کو مکمل کیا سن ۱۹۸۲ ۶ میں فضیلت کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد درس و تدریس دعوت وتبلیغ میں لگ گئے مختلف جامعات ومدارس میں تدریسی خدمات انجام دیا مولانا رحمہ اللہ گوناں گوں خصوصیات کے حامل تھے جس شعبہ میں قدم رکھا اس میں اپنی پہچان بنالیا اپ آیک مشفق لائق وفائق استاذ ایک اچھے مقرر وباحث نامور مصنف ومدبر
اور ایک کامیاب داعی تھے مولانا رحمہ اللہ جامعہ سلفیہ بنارس میں تعلیم کے دوران ہمارے جونیر تھے ابتداء ہی سے اپ ملنسار خوش اخلاق مہمان نواز نہایت شفیق انسان تھے اعلی عہدوں پر ہوتے
ہوئے بھی بے تکلفی سے ملتے جلتے تھے جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر نیپال میں ایک طویل مدت تک وکیل الجامعہ کی حیثیت سے تدریسی خدمات انجام دیا جامعہ کی جامع مسجد کے خطیب ضلعی جمعیت سدھارتھ نگر کے ناظم اعلی اور ماھنامہ السراج کے مدیر اعلی تھے جامعہ عربیہ دارالتعلیم پورہ صوفی مبارکپور اعظم گذھ کے دستار فضیلت میں بحیثیت مقرر کئی مرتبہ تشریف لاچکے ہیں اپ کا انتقال ہم سب کیلئے بہت بڑا خسارہ ہے اللہ تعالی ان کی بشری لغزشوں کو معاف فرمائے اور ان کی خدمات کو ان کی نجات کا ذریعہ بنائے
جامعہ عربیہ دارالتعلیم پورہ صوفی مبارکپور اعظم گذھ کے دستار فضیلت میں بحیثیت مقرر کئی مرتبہ تشریف لاچکے ہیں اپ کا انتقال ہم سب کیلئے بہت بڑا خسارہ ہے اللہ تعالی ان کی بشری لغزشوں کو معاف فرمائے اور ان کی خدمات کو ان کی نجات کا ذریعہ بنائے
مولانا حکیم فیض الرحمن اثری نائب امیر جمعیت اہل حدیث مبارکپور نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مولانا رحمہ اللہ بہت سی خوبیوں کے مالک تھے ان کی رحلت جمعیت وجماعت کیلیئے ایک عظیم خسارہ ہے
ماسٹر عبد الرحمن اعظمی سکریٹری جمعیت اہل حدیث مبارکپور نے کہا کہ مولانا ایک مدرس و مقرر کیساتھ ساتھ کئی کتابوں کے مصنف تھے رمضان المبارک میں برابر ان کا درس چلتا تھا جس سے لوگ مستفید ہوتے تھے

عتیق الرحمن محمد عزیر سلفی مبارکپوری استاذ جامعہ عربیہ دارالتعلیم پورہ صوفی مبارکپور

(جامعہ سلفیہ بنارس میں مولانا عبد المنان صاحب سلفی رحمہ اللہ کی غائبانہ نمازجنازہ)
آج بتارخ 23 اگست 2020ء بروز اتوار جامعہ سلفیہ بنارس میں محترم ناظم اعلی فضیلۃالشیخ عبداللہ سعود سلفی حفظہ اللہ کی ہدایت پر مولانا عبد المنان صاحب سلفی رحمہ اللہ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔
جامعہ کے بزرگ استاد فضیلۃالشیخ محمد مستقیم صاحب سلفی حفظہ اللہ نے نماز مغرب کے بعد مولانا عبد المنان صاحب سلفی رحمہ اللہ کی مختصر وجامع سوانحِ عمری بیان کرنےکے بعد ان کی غائبانہ نمازِجنازہ پڑھائی۔
ابو صالح دل محمد سلفی
جامعہ سلفیہ بنارس

بچھڑا کچھ اس ادا سے کہ رت ہی بدل گئی

اس شخص سے اب جامعہ مغموم ہوگیا

شیخ عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ کی نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی ایک کثیر تعداد موجود تھی، ملک میں لاک ڈاؤن اور خرابی موسم کے باوجود دور دراز کا سفر کر کے موصوف رحمہ اللہ کے چاہنے والوں نے نماز جنازہ میں شرکت کرکے ان کے لیے دعاء مغفرت کی اور ان کے فرزند ارجمند برادرم سعود السلفی و اہل خانہ کو صبر جمیل کی تلقین کرائی
ضلع روپندیہی نیپال کے بیشتر مدارس کے ذمہ داران و نظماء اور مدرسین نے بھی شرکت کی شیخ محترم مولانا محمد نسیم المدنی مرکز السنہ ایکلا، ضیاء الدین ریاضی مرکز الدعوہ التعلیم تنہوا، مولانا عزیز الرحمان سلفی جامعہ محمدیہ بھیرہوا ، علاقہ مرچوار سے مرکز الصفا الاسلامی بھنگہیا سے مولانا صلاح الدین مدنی اور ناچیز ابو عبدالبر عبدالحی السلفی المدنی مدرس کلیہ فاطمہ الزہراء للبنات، مدرسہ دار التوحید کڑسر سے مولانا حبیب اللہ یوسفی، مدرسہ ابو ایوب الأنصاري مجگاواں سے مولانا ابوہریرہ عالیاوی، مدرسہ پکڑی سے مولانا امتیاز احمد اثری،مدرسہ دار التوحید مجگاواں سے مولانا سیف اللہ اثری، جمعیت الحکمۃ بھیرہوا سے مولانا مظہر علی اثری،مدرسہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ مریاد پور سے مولانا شمیم اثری، مدرسہ الفلاح الابتدائية پرسہوا سے مولانا جمال احمد مدنی، مدرسہ نجم الہدی بھیساگہن سے مولانا محمد یوسف صاحب، مرکز عبداللہ الدحیم ہڑسری سے مولانا ارمان رحمانی ، ان کے علاوہ مولانا عبدالمبین مدنی، مولانا محمد وسیم سلفی، مولانا اقبال احمد ،مولانا حفیظ الرحمن، حافظ تبریز احمد حلیمی،حافظ عتیق الرحمن، مولانا اشفاق احمد سنابلی،مولانا عبدالباری سراجی، عبیداللہ فیصل سراجی،عبدالرشید اثری،عبدالوحید یوسفی وغیرہ وغیرہ وغیرہ
اللہ شیخ رحمہ اللہ کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے اور جامعہ و جماعت کو اس کا نعم البدل دے آمین ثم آمین

 مولانا عبد المنان صاحب سلفی رحمہ اللہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ انتری بازار میں

بتاریخ 23/اگست 2020ء بروز اتوار کو مسجدِ محمدیہ محمودوا گرانٹ انتری بازار میں نماز عصر کے معاً بعد مولانا عبد المنان صاحب سلفیؔ رحمہ اللہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی گئ۔
آبائ گاؤں محمودوا گرانٹ ہی کے نوجوان عالم دین جناب مولانا ندیم الرحمان صاحب سلفی حفظہ اللہ نے غائبانہ نمازِ جنازہ پڑھائ۔

(خاکسار طبیعت ناساز ہونے کے بنا پر تجہیز و تکفین ،نماز و دعا میں شریک ہونے سے قاصر رہا جس کا بے حد افسوس اور ملال رہے گا) ۔

ندیم الرحمان سلفی

اسی طرح جامعہ دار الھدی یوسف پور میں مولانا ابراہیم صاحب نے نماز جنازہ غائبانہ پڑھائی ؛ دہلی؛ ممبئی ؛ کانپور ؛ دانگ ؛ کٹھمنڈو ؛ سپتری بارہ؛ روتاہٹ میں مولانا کی نماز جنازہ غائبانہ پڑھی گئی ہے

قاری عمرفاروق اسعد بھلمی نیپال کے تعزیتی کلمات

محترمی حضرت مولانا عبدالمنان صاحب سلفی رحمہ اللہ تعالی رحمة واسعة جماعت کے ان عبقری علماء میں تھے جن کے علم کاشہرہ دور دور تک تھا ایسے عالم وفاضل کااٹھ جانا عظیم خسارہ ہے ۔اللہ تعالی نے حضرت العلام مولانا عبدالروف رحمانی رحمہ اللہ کو جوبالغ النظری ،مردم شناسی عنایت کی تھی بےساختہ یہ اقرار کرنا پڑتا ہے کہ انہوں نے جامعہ کے لئے جن اساتذہ کاانتخاب کیا تھا وہ ان ہی کاحصہ تھا ۔
اللہ رب العالمین جامعہ کو جوعلماء اٹھ چکے ہیں ان کابدل عنایت فرمائے اور جامعہ کو ہرطرح کے شروروفتن سے محفوظ رکھے آمین!
میں اس موقع پر ناظم محترم حضرت مولانا شمیم احمد ندوی حفظہ اللہ کوتعزیت پیش کرتا ہوں کہ مولانا کا انتقال جامعہ کے لئے اور جمعیت وجماعت کے لئے ایک بڑا خسارہ ہے ۔
تو چھپ گیا ہے کہاں آہ وغم میں ڈوبے ہیں
ہمارے حوصلے ٹوٹے ہیں دل بھی ٹوٹے ہیں

سنا گیا ہے کہ منزل پہ تیزگام گیا
جہاں پکار اٹھا ہے کہ نیک نام گیا

توترجماں تھا مسیحا تھا دین قیم کا
توباہنر تھا ،مفسرتھا دین قیم کا

ادھورے خواب کی تعبیر اب بھی باقی ہے
کہاں گیا ہے اے ساقی! کہ جام باقی ہے

تجھے تلاش کریں گے ہمیشہ اہل نظر
کھڑے ہیں راہ میں اب بھی ترے رفیق سفر

ذرا سی دیر میں صبح نسیم کے جھونکے
خزاں میں آگئے باد شمیم۔کے جھونکے

تمہارے پیچھے بہت سوگوار ہیں لوگ
ہمیں اکیلے نہیں اور اشکبار ہیں لوگ

بیاں میں دلکشی، رعنائی کیسے دیکھیں گے
سوال اپنے ادھورے ہیں کس سے پوچھیں گے

تلاش کرتے ہیں ،روتے ہیں منبرومحراب
بکھرگئے ہیں ہمارے سجے ہوئے سب خواب

تمہارا باغ تمہیں سے ہرا بھرا دکھتا
تمہارا شہر تم ہی سے دلربا لگتا

تیری اذاں سے منور ہوئے تھے دشت وجبل
تیری دلیل سے ساکت ہوئے تھے لات وھبل

تواک دیا تھا کہ روشن ہوئے تھے اس سے ضمیر
مہک رہاتھا زمانہ عجب تھا تیرا خمیر

کہاں سے لاوں کہ تجھ سا کہوں اس کو
کہاں میں ڈھونڈوں کہ تجھ ساکہوں اس کو

کھڑے ہیں صف میں ابھی ساقیا توجام پلا
ابھی تھکے بھی نہیں ساقیا توجام پلا

ہماری مجلسیں سونی ہیں دل پریشاں ہے
تیرے کلام کے سننے کو دل حریصاں ہے

ابھی تھی ایسی کیا جلدی کہ چھوڑ جاو تم
ہمارے دل کے دریچے کوموڑ جاو تم

تمہیں نشان محبت تھے اور ساقی بھی
وفا کے راہی تھے ،بھائی تھے اور ساقی بھی

حسین یادوں کے جھونکے بھلانہ پائیں گے
تمام عمر تمہیں ہم بھلانہ پائیں گے

تیری بلند نگاہی پہ لوگ حیراں تھے
تیرے رفیق تجھے دیکھ کرکے شاداں تھے

تیری قبر پہ تیرے بچے اشکبار ہیں آج
وہ نیم جاں سے تڑپتے ہیں غمگسار ہیں آج

تمہاری یاد ستائے گی اور روئیں گے
غموں کواشکوں سے صدبار اپنے دھوئیں گے

یہاں کاسلسلہ آنے کا اور جانے کا
وہاں کا سلسلہ رہنے کا اور ٹھہرنے کا

اسی روایت پیہم کو موت کہتے ہیں
جو جائے آئے نہ بس اس کو موت کہتے ہیں

فرشتے آو ادب سے اٹھا کے لے جاو
تھکا ہوا ہے مسافر سنبھل کے لے جاو

دریچے کھول دے یارب بہار آنے کو
تھکن سے چور ہیں یارب قرار پانے کو

بہشت ان کا ہومسکن سکوں کی رات ملے
قبر میں روز الہی شب برات ملے

بروز حشر اے اسعد گلے سے مل جائیں
جگائیں اپنی محبت کو پھر مچل جائیں

. . . . . . . . . . . . . .

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter