بھارت نیپال کشیدگی : چین نے یکطرفہ کارروائی کے خلاف دونوں ممالک کو متنبہ کیا

20 مئی, 2020

 کئیر خبر /بیجنگ

نیپال اور ہندوستان کے مابین سفارتی تناؤ  اور بھارت کے ذریعے نیپالی زمین پر یکطرفہ طور پر لنک روڈ تعمیر کرنے کے بعد چین نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ یکطرفہ اقدامات نہ کریں جس سے صورتحال پیچیدہ ہوجائے۔

منگل کو بیجنگ میں باقاعدہ پریس کانفرنس کے دوران ایک صحافی کے سوال کے جواب میں ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ کالاپانی ، لیپو لیک اور لمپیادھورا میں سرحدی مسائل نیپال اور ہندوستان کے مابین ہیں۔ ژاؤ نے کہا ، "کالاپانی خطے کا مسئلہ نیپال اور ہندوستان کے مابین ایک مسئلہ ہے۔

یہ تبصرہ ہندوستانی آرمی چیف منوج ناروانے کے تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یہ کہا گیا تھا کہ نیپال کالآ پانی ، لیپو لیک اور لمپیادھورا کا معاملہ ‘کسی اور کے بہکانے’ میں اٹھا رہا ہے۔ اگرچہ اس نے کسی ملک کا نام نہیں لیا ، لیکن جنرل ناروانے بظاہر چین کی طرف اشارہ کررہے تھے۔

یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ ہندوستان اور نیپال کے مابین پورے کالآپانی ، لیپو لیک اور لمپیادھورا میں سرحدی مسایل موجود ہیں ، چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ نے بھی دونوں ممالک سے دوستانہ مشاورت کے ذریعے اپنے تنازعات کو طے کرنے کی تاکید کی ہے۔ ژاؤ نے کہا ، "ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک دوستانہ مشوروں کے ذریعے اپنے اختلافات کو بخوبی حل کریں گے اور ایسی کوئی یکطرفہ کارروائی نہیں کریں گے جس سے صورتحال پیچیدہ ہوسکے۔”

  نیپال نے مستقل طور پر یہ دلیل برقرار رکھی ہے کہ دریائے کالی کے مشرق میں واقع کالاپانی ، لیپو لیک اور لمپیادھورا غیر منطقی طور پر نیپالی علاقے ہیں اور انھیں 1962 میں بغیر کسی بنیاد کے ہندوستانی فوج کے قبضے کے بعد متنازعہ بنا دیا گیا ۔

ا کے اجلاس میں نیپال کے ایک نئے سیاسی نقشے کی توثیق ہوئی جس میں نیپال کی طرف سے متعلق معاہدوں اور تاریخی شواہد کے مطابق کالپانی ، لیپو لیک اور لمپیادھورا شامل ہیں۔ منگل کو پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کے پی اولی نے کہا کہ جلد ہی نیا نقشہ جاری کیا جائے گا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter