قرآن مجید کی تلاوت اور مسلمانان عالم 

29 اپریل, 2020
haroon ansari
قرآن عظیم رب دوجہاں کا وہ معجزانہ کلام ہے جو خاتم الانبیاء جناب محمد رسول ﷺ پر حضرت جبریل علیہ السلام کے واسطے سے نازل ہوا،جومصاحف میں مکتوب ہے اور تواتر کے ساتھ ہمارے پاس چلاآرہا ہے جس کی تلاوت کرنا عبادت ہے اور جس کا آغاز سورۃ الفاتحہ سے ہوا اور اس اختتام سورۃ الناس پر ہوتا ہے۔قرآن عظیم کو متعدد ناموں سے موسوم کیا گیا ہے 
(۱)الکتاب(۲)الفرقان(۳)التنزیل(۴)الذکر(۵)النور(۶)الہدی(۷)الرحمۃ(۸)احسن الحدیث(۹)الوحی(۱۰)الروح(۱۱)المبین(۱۲)المجید(۱۳)الحق۔یہ وہ اسماء ہیں جن کا تذکرہ قرآن حکیم کے اندر موجود ہے ملاحظہ فرمائیں(حقائق حول القرآن للشیخ محمد رجب ،والتبیان فی اسماء القرآک للشیخ البیہقی)۔
قرآن کریم کے بارے میں امام مالک کے دور میں زبردست اختلاف رونما ہوا تھا لوگ اس کو مخلوق تسلیم کرتے تھے مگر امام مالک رحمہ اللہ اس کو بار بار کہتے تھے کہ یہ اللہ خلاق دوعالم کا کلام ہے لیکن بادشاہ وقت ایک نہیں سنتا تھا کیونکہ وہ بھی اُسی مکتب فکر کا تھا اور اُنہیں لوگوں کی بات مانتا تھا جو یہ کہتے تھے کہ قرآن مخلوق ہے۔لیکن امام مالک نے ہرممکن کوشش کی کہ لوگوں کو تسلیم کرایا جائے کہ قرآن اللہ کا معجزاتی کلام ہے اور اُن کو اسی پاداش میں قید خانہ میں بند بھی کیا گیا ۔جو لوگ قرآن کے مخلوق ہونے کا عقیدہ رکھے وہ کافر ہے اور اسلام سے خارج بھی،کیونکہ قرآن اپنے حروف اور معانی سمیت حقیقت میں اللہ کا کلام ہے۔
دنیا میں منزل من اللہ توریت ،زبور اور انجیل یہ ایسے صحیفے ہیں جن کو اللہ نے لوگوں کی رشدو ہدایت کے لئے انبیاء پر نازل فرمایا مگر اُن کی امتیوں نے اِ س کے اندر تحریف کرڈالا جو آج اپنی اصلی صورت میں موجود نہیں ہے اللہ کے نبیﷺ اللہ کے آخری رسول ہیں اور خاتم الانبیاء ہیں اِن پر اللہ جل شانہ نے رمضان المبارک کے متبرک ماہ میں دنیا کی وہ عظیم کتاب کو نازل فرمایا جس کی مثل کوئی کتاب قیامت تک آہی نہیں سکتی ،اور نہ ہیں اس کے اندر کسی قسم کے چینجنگ اور تحریف کی گنجائش ہے ۔اللہ رب العالمین نے قرآن مجید کے اندر فرمایا(بیشک قرآن کو ہم نے نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کریں گے)(الحجرات:۹)یہی وجہ ہے ہلاکو خان اور دیگر سفاکوں کے دور میں حفاظ اورعلماء کرا م کا قتل کرایا گیاتاکہ قرآن کا خاتمہ ہوجائے دنیا سے اس کا وجود نیست و نابود ہوجائے مگر اللہ رب العالمین نے جس کی حفاظت کا ذمہ خود اپنے سر لے لیا ہو اس کو کیسے ختم کرنا ممکن ہوگا۔
دنیا کے اندر قرآن ہی ایک ایسی کتاب ہے جس کے قاری لامتناہی ہیں۔اور یہی وہ کتاب ہے جس کو لوگ بغیر سمجھے ہوئے بھی پڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہی وہ کتاب ہے جس کے ۳۰سو پارے ہمارے معصوم بچے کم مدت میں اپنے سینے میں محفوظ کرلیتے ہیں۔حقیقت یہ ہے کہ حزب اختلاف دین لوگوں نے یہ آج کے اِ س دور میں بھی قرآن کو صفحہ ہستی سے مسح کرنے کی ناپاکس سازشیں کیں مگر وہ اِس سازش میں ناکام رہے۔یہ ایسی کتاب ہے جس کو اللہ اپنی حکمت اور قدرت اور معجزے کے ذریعہ تاقیامت محفوظ رکھے گا۔قرطاس پر طبع شدہ قرآنی آیات کو مسح کیا جاسکتا ہے مگروہ قرآن جس کو اللہ مصلحتا ایک معصوم کے سینے میں محفوظ ہے اس کو کیسے مٹایا جاسکتا ہے۔(ان اللہ علی کل شئی قدیر)
تعجب کی بات ہے کہ قرآن مجید کو جبریل امیں نے جس حالت میں سونپی تھی آج تک اللہ کے فضل وکرم سے اسی حالت میں موجود ہے۔اگر کوئی شخص قرآن مجید میں کمی اور زیادتی کا عقیدہ رکھے تو دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتا ہے ۔ذکر قرآن مجید کی چل رہی ہے اس لئے ضرری معلوم ہوتا ہے کہ قرآن کے بارے میں کچھ اورمعلومات شیئر کردیے جائیں ۔قرآن مجید اللہ رب ذوالجلال والاکرام کا نازل کردہ وہ معجزاتی کلام ہے جس کواللہ کے حکم سے بیت العزت سے سماء دنیا پر ایک ساتھ رکھ دیا گیا اب وہاں سے حسب ضرورت ۲۳ سالوں تک اللہ کے رسولﷺ پر جبریل امیں قرآن کولاتے رہے۔ہررمضان میں جبریل امیںآتے اورقرآن (۱۱۴ سورتوں)کادورہ کرایا کرتے تھے۔قرآن کل تیس پاروں پر محیط ہے جس میں ۵۴۰ رکوع ،۶۲۳۶ آیات،۷۷۴۳۹ کلمات ہیں (حقائق حول القرآن للشیخ رجب)حروف کی تعداد ۳۴۰۷۴۰ اور سجدے پندرہ ہیں (سنن ابی داؤد کتاب سجودالقرآن)
تلاوتِ قرآن:۔
تلاوت قرآن کی ایک قسم تلاوتِ لفظی اور دوسری تلاوتِ حکمی ہے ،جورسولﷺ کی دی ہوئی خبروں کی تصدیق اور احکام شرعیہ کی اتباع بلکہ تمام مامورات کی بجا آوری اور منہیات سے اجتناب کا نام ہے۔دراصل نزول قرآن کا مقصد یہی تلاوت حکمی ہی ہے جیسا کہ اللہ رب العالمین کا ارشاد ہے (ہم نے آپ پر یک بابرکت کتاب نازل کی ہے چاہئے کہ اہل خرد اس کی ایتوں پر غور کریں اور عبرت حاصل کریں(ص:۲۹)
قرآن مجید کو اللہ رب العالمین نے قیامت تک پیداہونے والے لوگوں کے لئے درس عبرت بنایا جو راہ ہدایت دکھاتا ہے ،سچے راستے پر چلنے اور اسلامی اصول مبادئی کے پیروی کا حکم دیتا ہے،صحیح اور غلط کے درمیان تمیز کرتا ہے۔قرآن کی کثرت سے تلاوت کرنی چاہئے ۔نہ صر ف تلاوت بلکہ عمل بھی کرنا واجب ہے۔ 
حضرت سمرہ بن جندبؓ کی لمبی روایت آتی ہے کہ آپ ﷺ ن ے ایک روز نماز فجر کے بعد بیان فرمایا :رات میں نے خواب دیکھا ہے کہ میرے پاس دو آدمی آئے اور مجھے ایک ایسے شخص کے پاس لے گئے جو چت لیٹا ہوا تھا اس کے پاس دوسرا شخص پتھر لئے کھڑا تھا وہ سوئے ہوئے شخص کے سر پر جو نہی پتھر مارتا سر چور چور ہوجاتا اور پتھر دور جاگرتا آدمی پتھر لے کر جب تک واپس آتا اس کا سر پہلے کی طرح درست ہوجاتا اس طرح اس کے ساتھ برابر ہوتا رہتا آپ ﷺ نے جبریل امیں سے پوچھا یہ کون ہے انہوں نے کہا آگے بڑھئے پھر جبریل نے بتایا کہ یہ وہ شخص ہے جس نے قرآن پڑھا پھر اس کو چھوڑ دیا اور پنجوقتہ نماز سے لاپرواہی کرتا رہا(البخاری الجنائز(۱۳۲۰؍احمد۵؍۹ صحیح بخاری)
عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال:قال رسولﷺ یُمثّل القرآن یوم القیامۃ رجلاً فیُؤتی بالرجل قد حملہ فخالف أمرہ فیُمثّل لہ خصما فیقول: یا رب حَمّلتہ ایاي فبئس الحامل تعدّی حدودي وضیع فرائضي ورکب معصیتي وترک طاعتي فما یزال یقذف علیہ بالحجج حتی یقال: شانک بہ فیأخذ بیدہ فمایرسلہ حتی یکبہ علی منخرہ فی النار(عمروبن شعیب عن ابیہ عن جدہ سے مرفوعا مروی ہے کہ قرآن قیامت کے روز ایک انسان کی شکل میں لایا جائے گا پھر قرآن ایسا شخص پیش کیا جائے گا جس نے قرآن سیکھا لیکن اوامر کی مخالفت کرتارہا پھر قرآن کو اس کا فریق مخالف قرار دیا جائے گا پھر یہ اللہ تعالی سے کہے گا کہاے میرے رب!مجھے ایک بدترین شخص ملا جس نے میرے حدودکوپامال کیا فرائض کو ضائع کیا معصیت کا ارتکاب کیا اور طاعت سے اجتناب کیا یہ شخص برابر اس پر حجت قائم کرتا رہے گا،یہاں تک کہ حکم الہی ہوگا کہ اسکے معاملہ کو تم کو خود حل کروقرآن اس شخص کا ہاتھ پکڑلے گا او رچہرے کے بل جہنم میں پھینک دے گا۔
قرآن وہ آسمانی کتاب ہے جو اگر پہاڑوں پر نازل کردیا جاتا تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتا ،قرآن اتنا بھاری اور بھرکم وزن کے اعتبار سے نہیں ہے مگر اہمیت ،فضیلت،رشدو ہدایت ،امرونواہی،احکام الہیہ کے اعتبار سے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے مگر انسان اس کی عظمت کو نہ ہی سمجھتا ہے اور اور نہ اس کے کان اس کو سننے کے لئے روادار ہوتے ہیں،نہ ہی دل میں خشیت ،آنکھوں میں نمی کے نشان پائے جاتے ہیں۔
جب ہم قرآن کی تلاوت احکام کی پابندی ،امرونواہی کا پاس ولحاظ نہیں کرتے تو پھر ہم کیسے اور کیونکر قرآن (اپنے فریق )سے شفاعت کی امید رکھتے ہیں۔
—————————————————————–
 محمدھارون محمدیعقوب انصاری
چیف ایڈیٹر ہفت روزہ صدائے عام اردو نیپال

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter