نیپال میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے جرم میں سابق سکریٹری بھیم اپادھیاے گرفتار

26 اپریل, 2020

کٹھمنڈو / کئیر خبر
نیپال میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے کے جرم میں سابق سکریٹری بھیم اپادھیاے کو گرفتار کر لیا گیا ہے- کٹھمنڈو میں نیپالی پولیس نے بھیم کے خلاف مذہبی عقائد پر حملہ کرنے اور سوشل میڈیا پر معاشرتی ہم آہنگی کو خراب کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا  ہے۔

آج اتوار کے روز سرکاری وکیل کے دفتر نے ان کے خلاف سائبر جرم کے تحت  ضلع عدالت کٹھمنڈو میں مقدمہ درج کرایا ہے-

سرکاری وکیل کے دفتر کے مطابق سابق سکریٹری اپادھایا کے خلاف مسلم کمیونٹی کے بارے میں غلط فہمی اور نفرت آمیز پیغام پھیلانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کھٹمنڈو کے چیف ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر ہری ریگمی کے مطابق ، ان کے خلاف سوشل میڈیا پر ایسے بیانات دینے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے جس سے مذہبی عقیدے کو ٹھیس پہنچتی ہے اور معاشرتی ہم آہنگی کو خراب کیا جاتا ہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر  مسلم کمیونٹی پر کورونا پھیلانے کا الزام لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ، کہ بھیم نے  سوشل میڈیا پر مسلم کمیونٹی کو بھڑکانے ، معاشرتی ہم آہنگی کو تہہ و بالا کرنے اور مذہبی عقیدے کو مجروح کرنے کے لئے سائبر اکاونٹ کو استعمال کیا  ہے۔”

آرٹیکل کے مطابق سرکاری وکیل کے دفتر نے مطالبہ کیا ہے کہ اسے پانچ سال قید یا ایک لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں کی سزا دی جائے۔

‘کمپیوٹر ، انٹرنیٹ اور دیگر الیکٹرانک میڈیا پر مروجہ قانون کی خلاف ورزی  یا ایسی اشاعت جو عوامی اخلاقیات ، آداب یا کسی کے خلاف نفرت یا عداوت پھیلانے یا مختلف ذاتوں اور برادریوں کے مابین تعلقات میں خلل ڈالنے جیسا ہو ۔ یا کسی کو ہراساں کرنا ، توہین کرنے  پر  ایک لاکھ روپے یا پانچ سال قید یا دونوں سزا دی جائے گی، .

فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ اپادھیا نے نہ صرف مسلم برادری کی توہین کی بلکہ وزیر اعظم کے پی شرما اولی کی بھی توہین کی۔

واضح رہے سماجی کارکن نجیب اللہ انصاری کی شکایت پر وزارت داخلہ نے یہ قدم اٹھایا ہے – جس کی چہار جانب ستائش کی جارہی ہے-

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter