سعودی عرب میں مطلوب دہشت گرد پولیس مقابلے میں ہلاک

21 اپریل, 2020
جدہ(21 اپریل 2020ء) سعودی عرب کے ضلع تبوک میں پولیس مقابلے کے دوران ایک مطلوب دہشت گرد ہلاک ہو گیا ہے۔ العربیہ کے مطابق اشتہادی عبدالرحیم بن احمد محمود ابوطقیقہ الحویطی دہشت گردی کے متعدد مقدمات میں مطلوب تھا، اسے پہلے بھی کئی بار گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی، مگر وہ پولیس کو جُل دے کر فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتا تھا۔تبوک پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ سعودی اشتہاری عبدالرحیم الحویطی کی تبوک کے ایک محلے کے مکان میں موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ جس کے بعد اس کے ٹھکانے کو پولیس نے گھیر لیا اور اسے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے اعلانات کیے گئے، مگر اس نے پولیس پارٹی پر فائر کھول دیا ۔ پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں اشتہاری ملزم ہلاک ہو گیا ،
تاہم اس کی فائرنگ کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، جنہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا، ان اہلکاروں کی حالت اب تسلّی بخش بتائی جا رہی ہے۔
اشتہاری عبدالرحیم الحویطی کے ٹھکانے سے ایک کلاشنکوف، پستول سنائپر،کلاشنکوف کی 22 گولیاں، بندوق کی 12 گولیاں اور ایک صندوق سے 13 پٹرول بم بھی برآمد ہوئے، جنہیں پولیس نے ضبط کر لیا ہے۔ واضح رہے کہ جنوری 2020ء میں بھی سعودی پولیس نے ایک انتہائی خطرناک دہشت گرد کو گرفتار کیا تھا۔ محمد بن حُسین آل عمار 2016ء کے دوران سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مفرور ملزمان کی فہرست میں بھی شامل تھا۔آل عمار چوری کی متعد د وارداتوں میں ملوث تھا، تاہم اُس کا حوصلہ اتنا بڑھ گیا کہ اُس نے قطیف کے ایک مشہور جج کو بھی اغوا کر ڈالا۔ اس کے بعد اس نے بینکوں کی گاڑیوں پر بھی حملہ کر اُن میں موجود بڑی رقوم لُوٹ ڈالیں۔ آلِ عمار واردات انجام دینے کے بعد رُوپوش ہو جاتا تھا، جس کی وجہ سے اُسے پکڑنے میں بہت دُشواری ہوتی تھی۔اُس نے دمام شہر کے الخضریہ محلے میں قانون نافذ کرنے والی گشتی فورس پر بھی حملہ کیا تھا۔المجیدیہ قصبے میں الشرقیہ پولیس کے ایک سیکیورٹی اہلکار پر حملے میں بھی اس نے حصہ لیا تھا۔اس کے علاوہ بھی کئی موقعوں پر سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ کر کے اُنہیں زخمی کر ڈالاتھا۔مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ آلِ عمار کی گرفتاری ایک بہت بڑا چیلنج تھی، جسے بڑی منصوبہ بندی کے ساتھ حاصل کر لیا گیا ہے۔ کیونکہ پہلے بھی ملزم آپریشن کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہو جاتا تھا۔ اس خطرناک دہشت گرد نے اپنے دیگر خطرناک ساتھیوں میثم علی محمد القدیحی اور علی بلال سعود الحمد سمیت دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں حصہ لینے سمیت قطیب کے معروف جج شیخ الجیرانی کے اغوا کی واردات بھی انجام دی تھی۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter