کورونا وائرس کا سب سے بدترین وقت ابھی آنا باقی ہے، عالمی ادارہ صحت

جو ممالک وقتی حالات کو دیکھ کر لاک ڈاؤن میں نرمی کر رہے ہیں یا اسے ختم کر رہے ہیں، انہیں خیال رکھنا چاہیئےکہ یہ وبا ابھی ختم نہیں ہوئی، ڈائریکٹرعالمی ادارہ صحت

21 اپریل, 2020

جنیوا (-21اپریل2020ء) چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت دنيابهر کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے جس کے بعد ہر گزرتے دن کے ساتھ اس کی تباہی میں حیران کن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ابھی تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد 24 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 1 لاکھ70 ہزار سے زیادہ افراد کورونا وائرس کا شکا ر ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔موجود ہ حالات پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں بدترین وقت ابھی آنا باقی ہے۔ ہمیں اس کے لئے تیار رہنا چاہیئے۔ ہم اس با ت کا اندازہ نہیں لگا سکتے کہ کورونا وائرس اب کس ممالک میں مزید تباہی پھیلائے گا، مگر ایک بات واضح ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے حالات مزید خرابی کی طرف ضرور جائیں گے۔

بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ابھی کسی بھی ملک کو لاک ڈاؤن میں نرمی نہیں کرنی چاہیئے۔ جن ممالک نے لاک ڈاؤن میں نرمی کی ہے، ان کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک کو یہ نہیں سمجھنا چاہیئے کہ کوروناو ائرس کی وبا ختم ہو گئی ہے۔ اس بارے میں ابھی یہ فیصلے کرنا بہت جلدی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پہلے بھی ہدایات جاری کر دی گئی تھیں جن میں تمام ممالک کو ہدایت کی گئی تھی کہ کوئی بھی لاک ڈاؤن کو ختم کرنے میں جلدی نہ کرے، اس کے بھاری نقصانات اٹھانے پڑ سکتے ہیں۔ابھی تک صر ف چین ہی کورونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکا ہے، دیگر ممالک ابھی تک کورونا وائرس سے لڑنےمیں مصروف ہیں۔ یاد رہے کہ ابھی تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد 24 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے جبکہ 1 لاکھ70 ہزار سے زیادہ افراد کورونا وائرس کا شکا ر ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter