رب کو منانا ہوگا۔۔۔

13 اپریل, 2020

انورشاه

کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ دنیا میں ایسی بیماری بھی آئے گی جس کی وجہ سے پوری دنیا کا نظام رک جائے گا ہر ملک دوسرے ملک سے کٹ کر رہ جائے گا دنیا بھرکے لوگ اپنے آپ کو گھروں میں بند کرلیں گے اور لوگ موت سے زیادہ اس بیماری سے خوفزدہ ہوجائیں گے۔آج دنیا کی سپر پاورز ہونے کا دعویٰ کرنے والوں نے بھی اس خونی وائرس کے آگے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں۔ہر روز سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن رہے ہیں۔ہر کوئی اپنی جان بچانے کیلئے اپنے آپ کو محفوظ جگہ پربند کرکے بیٹھاہواہے۔بیشک دنیا کیلئے اﷲ تعالیٰ کی طرف سے پیغام ہے کہ سپر پاور صرف خداکی ذات ہے اگر وہ چاہے تو پوری دنیا کو ایک چیونٹی کی طرح مسل دے۔۔۔۔

پوری دنیا میں اس وقت لاک ڈاؤن ہے۔آج سے چند ماہ پہلے ایک لاک ڈاؤن کشمیر میں ہوا تھا اور پوری دنیا کا نظام اسی طرح چلتارہااور  کشمیر میں بسنے والے اپنے اپنے گھروں میں بند کردیئے گئے ان کی آواز تک کو دبا دیا گیا ان کا مواصلاتی نظام دنیا سے کاٹ کے رکھ دیا گیا تاکہ ان کی کوئی خبر دنیا والوں کو نہ پہنچ سکے۔ اور دنیا اپنی رنگینیوں میں مگن رہی۔۔ کشمیریوں نے دنیاوالوں سے مددکی اپیلیں کیں لیکن کوئی مدد کیلئے نہ آیا۔ کشمیر کو ایک جیل میں تبدلیل کرکے رکھ دیا گیااور کشمیری جبر کے اندھیروں میں گم ہوگئے لیکن ان کے پاس صرف ایک راستہ بچا تھا وہ اپنے رب سے مدد طلب کرنے کا اور ایک دن  اﷲ تعالیٰ نے انكى فریاد سن لی ۔۔

بڑی بڑی عالمی طاقتیں مظلوم مسلمانوں پر اپنی سیاست کرتی رہیں یہاں تک کہ ہمارے مسلمان ممالک بھی ایک پیج پر نہ آسکے بلکہ غیروں کی خوشامداور اپنے تخت وتاج بچانے کیلئے اپنے مسلمانوں کے خون کے پیاسے ہوگئے اور ایک دن ﷲ تعالیٰ پوری دنیا سے خفا ہوگیا توپھر اﷲ کا عذاب توآنا تھااور رب نے ایک ایسی بیماری دنیا میں بھیجی جسے سائسندانوں نے کوروناوائرس کا نام دیاایک چیونٹی سے ہزاردرجے چھوٹا سا ایک وائرس جو چائنہ سے شروع ہوکرپوری دنیا میں پھیل گیا اور پوری دنیا مفلوج ہوکر رہ گئی، سرحدیں بند ہوگئیں، پروازیں معطل کردی گئیں،بڑے بڑے تفریحی مقامات ویران ہوگئے،دنیاکی سیروسیاحت ختم ہوگئی،ہرکوئی موت کے ڈرسے دبک کر رہ گیااور یوں پوری دنیاایک جیل کی صورت اختیار کرگئی یہاں تک کہ رب مسلمانوں سے بھی ناراض ہوگیا اور اعلانات ہونے لگے کہ نمازمسجد کی بجائے گھروں میں اداکریں،خانہ کعبہ کے قریب گول دائرے میں بیرئیر لگ گئے کہ کوئی کعبہ کو نہیں چھو سکے گابلکہ اس کے قریب بھی نہیں جاسکے گا۔

اس کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے چین کے بعد یورپ اور اب امریکہ اس کا مرکز بنا ہواہے ہرروز اموات کا نہ رکنے والا سلسلہ تیزی سے جاری ہے تادم تحریر اس وقت پوری دنیا میں1 لاكه 14 ہزار کے قریب لوگ اس قاتل وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 18 لاكه  سے زائد مریض اس وقت دنیا بھر کے ہسپتالوں میں زیرعلاج ہیں ۔

دنیا بھر کے سائنسدان اس وائرس کی ویکسین بنانے کی سرتوڑ کوشیں کررہے ہیں لیکن ابھی تک ایسی کوئی ویکسین مارکیٹ میں نہیں آسکی جو اس کاا علاج کرسکے۔۔۔یقینا” اس کا علاج بھی تب ہی دریافت ہوگا جب رب راضی ہوگا….رب ہم دنیا والوں سے ناراض ہوچکا ہے اسے منانا ہوگا…..کسی کو یاد ہوگا کہ ایک معصوم شامی بچے نے کہا تھا کہ میں ﷲ تعالیٰ کے پاس جاکر سب کچھ بتادوں گا۔۔۔یہ بھی مان لو کہ اس نے سب کچھ بتا دیا ہے۔۔۔۔اگر بچنا چاہتے ہوتو اپنے رب کو راضی کرلو اور یہ وقت صرف اسے منانے کا ہے جب وہ مان گیا تو اس بیماری کی ویکسین اور علاج ایک طرف اس وائرس کا نام و نشان بھی نہیں رہے گا۔۔۔انشااﷲ!

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter