دہلی: تبلیغی جماعت کے خلاف ایف آئ آر نفرت کی علامت؛ آنند وہار بس اسٹیشن پر لاکھوں کی بھیڑ پر امت شاہ اور کیجری وال کے خلاف ایف آئ آر کیوں نہیں: ترجمان تبلیغی مرکز

مودی نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے ازخود کہا تھا کہ جوجہاں ہے، وہ وہیں پر رہے، ایسے میں جو لوگ اپنے اپنے مقامات پر رہ گئے ان کا کیا قصور ہے

2 اپریل, 2020

نئی دہلی / ایجنسیاں

دہلی کےنظام الدین میں واقع تبلیغی مرکز سے متعلق پیداشدہ صورتحال پر مرکز کے ترجمان اور سرکردہ دانشوروں اور صحافیوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جاری جنگ میں ہم حکومت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے اس سے یہ اپیل بھی کرنا چاہتے ہیں کہ وہ انسانی مجبوریوں کا بھی خیال کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن کا اعلان کرتے ہوئے ازخود کہا تھا کہ جوجہاں ہے، وہ وہیں پر رہے، ایسے میں جو لوگ اپنے اپنے مقامات پر رہ گئے ہیں، ان کے بارے میں یہ کہنا کہ وہ چھپ گئے ہیں، سراسر ناانصافی اور بہتان ہے۔ یہ لوگ خواہ تبلیغی مرکز میں ہوں، جموں میں ہوں، بنارس یا پھر مجنوں کا ٹیلہ گرودوارہ میں ہوں۔ اچانک لاک ڈاؤن کے نتیجے میں چونکہ نقل وحمل کے تمام ذرائع بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو نکلنے کا موقع نہیں ملا، لہٰذا ایسے میں ان کی مجبوریوں کو بھی ذہن میں رکھنا ضروری ہے۔
بیان میں تبلیغی جماعت کے ذمہ داروں کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آرکوحکومت سے واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ کسی کی خامیاں تلاش کرکے اسے سزا دینے کا وقت نہیں ہے، جیسا کہ وزارت صحت کے جوائنٹ سیکریٹری نے تبلیغی مرکز سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ یہ وقت کسی کی خامیاں تلاش کرنے کا نہیں ہے بلکہ سب کو مل کر اس وبا سے لڑنے کا وقت ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے جنگ دراصل انسانیت کی بقا کی جنگ ہے اور اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے سے اس ہولناک وبا کے خلاف ہماری لڑائی کمزور ہوگی۔ اس سلسلے میں میڈیا سے بہت ذمہ دارانہ اور حقیقت پسندانہ رول ادا کرنے کا پرزور مطالبہ کیا گیا ہے۔

ایک علاحدہ بیان میں مرکز کے ترجمان نے کچھ  ٹی وی چینلز کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے جن چینلز نے نفرت پھیلایا اور کہا کہ اتنے لوگ چھپے ہویے تھے کیا یہ لوگ مجرم تھے ؛ یہ لوگ تو مودی کی بات مان کر رک گئے؛ پھنس گئے تھے  پولیس کو ساری تفصیلات سے ہم نے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا- مگر انتظامیہ نے ہماری بات ان سنی کردی   
بیان پر دستخط کرنے والوں میں ڈاکٹر ظفر الاسلام خاں (چیئرمین دہلی اقلیتی کمیشن) پروفیسر اختر الواسع (صدر مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور) پروفیسر محسن عثمانی ندوی (صدر مولانا علی میاں ہیومین ویلفیئر سوسائٹی) پروفیسر اے آر قدوائی (ڈایریکٹرکے اے نظامی مرکز برائے قرآنی اسٹڈیز، علی گڑھ) معصوم مراد آبادی (سیکریٹری آل انڈیا اردو ایڈیٹرس کانفرنس)ظہیر الدین علی خاں (منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ ’سیاست‘ حیدرآباد) اور پروفیسر اقتدار محمد خاں (شعبہ اسلامک اسٹڈیز جامعہ ملیہ اسلامیہ،نئی دہلی) شامل ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter