کورونا سے امریکا میں اموات 5110، دنیا بھر میں 47245

2 اپریل, 2020

امریکا میں کورونا سے آج ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک ہزار سے بھی بڑھ گئی، جس سے مجموعی اموات 5 ہزار 110ہو گئی ہیں جبکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 47 ہزار 245 ہو چکی ہے۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 936050 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 194578 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

امریکا میں 20 جنوری کو کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا تھا اور تب سے آج تک 2 لاکھ 15 ہزار 300 افراد اس موذی وائرس کی لپیٹ میں آچکے ہیں۔

دہشت گردی کے اہم مقدمات سننے والے امریکی جج کیون تھامس ڈفی بھی کورونا وائرس سے انتقال کر گئے، جج کیون تھامس نے 1993ء میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے مقدمے کی بھی سماعت کی تھی۔

صرف امریکی شہر نیویارک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد چین سے بڑھ گئی ہے، جہاں اب تک کورونا کے 83 ہزار 712 مریض سامنے آ چکے ہیں جبکہ ریاست میں ہلاک افراد کی تعداد 2 ہزار 300 ہو گئی ہے، نیویارک میں زیادہ تر اموات پسماندہ علاقوں میں ہوئی ہیں۔

ریاست کینے ٹیکٹ میں 6 ہفتے کا بچہ کورونا وائرس سے ہلاک ہو گیا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا عام فلو سے کہیں زیادہ خطرناک ہے، لاک ڈاؤن کا دائرہ دیگر ریاستوں تک بھی بڑھایا جا رہا ہے۔

فلوریڈا اور نیواڈا نے بھی لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا ہے جبکہ کورونا کی وبا سے امریکا میں لاقانونیت کا خدشہ بڑھنے کے سبب مارچ میں اسلحے کی خریداری میں 85 فیصد اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔

امریکا کے سابق صدر بارک اوباما نے بھی کورونا وائرس کے خلاف صدر ٹرمپ کے اقدامات پر کڑی تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ جس طرح صدر ٹرمپ ماحولیاتی آلودگی سے انکار کرتے رہے ہیں اسی طرح انہوں نے کورونا کے خلاف مؤثر اقدامات بھی نہیں کیے۔

سابق صدر بارک اوباما نے زور دیا کہ امریکی عوام کو چاہیے کہ وہ ان سے مطالبہ کریں کہ بہتر اقدامات کیے جائیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter