دہلی کے شاہین باغ میں خواتین مظاہرین پر ہندو آتنکی نے کی فایرنگ؛ پولیس نےکیا گرفتار

1 فروری, 2020

نئی دہلی/ ایجنسیاں : دہلی کے شاہین باغ میں جاری سی اے اے مخالف احتجاج میں آج ایک ہندو آتنکی نے گولی چلائی۔ گولی چلانے والے نوجوان کو دہلی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ حالانکہ گولی سےکسی کے زخمی ہونے کی خبرنہیں ہےکیونکہ اس نے ہوائی فائرنگ کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق گولی چلانے والے نوجوان نے اپنا نام کپل گورجربتایا ہے اور دلو پورہ علاقے کا رہنے والا ہے۔ دہلی پولیس نے کہا ہے کہ ہوائی فائرنگ ہوئی ہے، اس لئے اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔ ملزم شخص کو سریتا وہار تھانے میں لے جایا گیا ہے اور وہاں اس سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

دہلی پولیس نے بھی گولی چلنےکی تصدیق کی ہے۔ گولی چلانے والے نوجوان نےکہا کہ ہندوستان میں صرف ہندوؤں کی چلےگی۔ اس صورتحال کے بعد شاہین باغ میں احتجاج میں شامل لوگوں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔ حالانکہ حالات ابھی یہاں پر معمول پرہیں اور اسٹیج سے لوگوں سے صبر وضبط سےکام لینےکی اپیل کی جا رہی ہے۔ اس سےقبل جمعرات کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی ایک نوجوان نے گولی چلائی تھی، جس سے ایک طالب علم زخمی ہوا تھا، جس سے طلباء اور مقامی لوگوں میں زبردست ناراضگی پائی جارہی ہے۔

شاہین باغ میں جاری احتجاج دہلی اسمبلی انتخابات میں بھی موضوع بحث ہے۔ وہیں دوسری طرف مظاہرین سیاست سے بے خبر ہوکر سی اے اے اور این آرسی سے متعلق اہم پیش رفت چاہتے ہیں۔ شاہین باغ کے مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کرلیتی ہے جب تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔

شاہین باغ کے مظاہرین سے نہیں ملنے آیا کوئی نمائندہ

شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور مجوزہ این آرسی کے خلاف تقریباً 50 دنوں سے جامعہ نگر کے شاہین باغ علاقے میں احتجاجی مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ مظاہرین اپنے حق کے لئے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا اگر کوئی نمائندہ آکر ہم سے بات کرتا ہے تو ہم اس کا استقبال کریں گے، لیکن ابھی تک حکومت کا کوئی بھی نمائندہ شاہین باغ کے مظاہرین سے بات کرنے نہیں آیا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter