دہلی : جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباکے احتجاجی مارچ پر انوراگ ٹھاکر کے آتنکی نے کی فائرنگ، 1طالب علم زخمی پولیس تماشائی

30 جنوری, 2020

نئی دہلی(ایجنسیاں): جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ایک طالب علم کو جمعرات کے روز رام بھکت گوپال شرما  نامی آتنکی نے پولیس کے سامنے گولی مار دی اور ہوئی فائر نگ کی ۔جب کہ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون اور شہریوں کے قومی رجسٹر کے خلاف مظاہرے کیے جارہے تھے۔پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کو اپنی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔فائر نگ کرنے والے نے چیخ چیخ کر کہا ، "کون آزادی چاہتا ہے ، آؤ میں تمہیں گولی مار دوں گا اور پھر مظاہرین پر فائرنگ کردی ،اس واقعہ کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا نے برہمی کا اظہار کیا۔  طلبا نے اس واقعہ کے لیے پولیس کو ذمہ دار ٹہرایاہے۔

پولیس کس طرح امیت شاہ کے ہاتھوں مجبور ہے کہ آر ایس ایس کے آتنکی رام بھکت کو جامعہ کے طلبہ پر گولی چلانے کی پوری چھوٹ دے دی – پولیس اس معاملہ کی پورے طور پر ذمہ دار ہے

دہلی پولیس بے فائرنگ کرنے والے حملہ آور شخص کی شناخت کرنے کا دعویٰ کیاہے۔ وہیں زخمی طالب علم شاداب عالم کو اس کے بازو میں گولی لگی تھی اور اسے جامعہ نگر کے ہولی فیملی اسپتال میں داخل کرایا گیا  پھر ریفر کر ٹراما سینٹر لے جایا گیا ۔ اس کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔یہ واقعہ اسپتال کے قریب اس وقت پیش آیا جب طلباء کی جانب سے احتجاجی مارچ نکالا جارہا تھا۔ طلباء نے بتایا کہ حملہ آور نے پرامن احتجاج کو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی اور سی اے اے مخالف مظاہرین کو دھمکی دی۔

 

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter