جے این یو میں دہلی پولیس کی مدد سے اے بی وی پی کے نقاب پوش غنڈوں نے طلبہ اور اساتذہ پر راڈ اور ڈنڈوں سے کیا حملہ: طلبہ جے این یو ، درجنوں زخمی

5 جنوری, 2020

نئی دہلی / ایجنسیاں

دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ایک مرتبہ پھر ہنگامہ ہوا ہے ۔ خبروں کے مطابق چہرے پر نقاب ڈال کر کچھ لوگوں نے طلبہ کی راڈ اور ڈنڈوں سے جم کر پٹائی کی ۔ اس حملہ میں جے این یو طلبہ یونین کی صدر آئشی گھوش بری طرح زخمی ہوگئی ہیں ۔ گھوش نے بتایا کہ نقاب پوشوں نے میرے ساتھ ڈنڈوں سے بری مار پیٹ کی ۔ میرا خون بہہ رہا ہے ۔ میری بے رحمی سے پٹائی کی گئی ۔ اس کے بعد گھوش کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ اس حملہ میں پروفیسر سچترا سین بھی زخمی ہوئی ہیں اور انہیں ایمس میں داخل کرایا گیا ۔ ان کے سر پر چوٹ لگی ہے ۔

طلبہ اور پروفیسرس کا کہنا ہے  پولیس اور اے بی وی پی کی مشترکہ طور پر غنڈہ گردی ہے طالبات کے ہاسٹل میں گھس کر ان پر حملہ کیا گیا ہے
کچھ طلبہ نے الزام لگایا ہے کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے نقاب پوش لوگوں نے حملہ کیا ۔ تاہم ابھی تک حملہ آور کی شناخت نہیں ہوپائی ہے ۔ اس واقعہ پر دہلی پولیس نے کہا کہ ہاسٹل میں کچھ طلبہ کے درمیان جھڑپ ہوئی ہے ۔ اگر پولیس کے پاس شکایت آئے گی ، تو کارروائی کی جائے گی ۔

ادھر طلبہ تنظیم نے الزام لگایا ہے کہ تشدد پسند اے بی وی پی ان طلبہ پر حملہ کررہی ہے جو جے این یو میں بڑے پیمانے پر فیس میں اضافہ کے خلاف پر امن احتجاج کررہے ہیں ۔

اس واقعہ پر دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جے این یو میں تشدد کے بارے میں جان کر میں بہت حیران ہوں ، طلبہ پر بے رحمی سے حملہ کیا گیا ۔ پولیس کو فورا تشدد روکنا چاہئے اور امن بحال کرنا چاہئے ۔ اگر ہمارے طلبہ یونیورسٹی کیمپس کے اندر محفوظ نہیں رہیں گے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter