سی اے اے احتجاج : دہلی کی تاریخی جامع مسجد سے نکالی گئی ریلی، بڑی تعداد میں لوگ ہوئے شریک

20 دسمبر, 2019

نئی دہلی/ ایجنسی

شہریت ترمیمی قانون (سی اےاے) کی مخالفت میں دارالحکومت نئی دہلی میں دفعہ 144 کی پابندیوں کے باوجودزبردست مظاہرے ہو رہے ہیں اور پولیس ہزاروں مظاہرین کو حراست میں لے لیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کو بند کردیا گیا ہے۔ دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے اطراف بھیم آرمی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ اس مظاہرے میں ہجوم دیکھاجارہاہے۔ احتجاجی قومی پرچم کے ساتھ ریلی نکال رہے ہیں اور حکومت مخالف نعرے بازی کررہے ہیں۔بھیم آرمی کے سربراہ نے چندر شیکھرنے ریلی کو جامعہ مسجد سے جنتر منتر تک نکالے جانے کا اعلان کیا تھا۔جس کی جامعہ کے طلبا نے حمایت کا اعلان کیاہے۔تاہم پولیس نے اس ریلی کو نکالنے کی اجازت نہیں دی تھی ۔

جامع مسجد کے باہر سیکیورٹی فورسز کی ایک بڑی تعداد تعینات ، لوگ سی اے اے کے خلاف نعرے بازی کررہے ہیں۔اسی دوران جامع مسجد کے قریب مقامی لوگوں نے دہلی پولیس کے پی آر او ، ایم ایس رندھاوا اور دیگر سینئر پولیس افسران کو گلاب پیش کیا۔وہیں دوسری جانب جامعہ ملیہ اسلامیہ اور جسولہ وہارشاہین باغ میٹرواسٹیشنوں کوبندکردیاگیاہے۔دہلی پولیس کے پی آر او ، ایم ایس رندھاوا اور دیگر سینئر پولیس افسران کو گلاب پیش کیا۔ دہلی پولیس کے پی آر او ، ایم ایس رندھاوا نے کہا کہ پرانی دہلی اور جامع مسجد کے اطراف دفعہ 144 لاگو نہیں ہے۔ یہاں کے لوگ پولیس کے ساتھ تعاون کررہے ہیں اورامن دہلی کے ساتھ ساتھ دیگر ریاستوں میں بھی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے اور کچھ جگہوں پر اس نے پرتشدد شکل اختیارکرلی۔ احتجاجی مظاہرے کے مد ںظر انتظامیہ نے یوپی کے 12 اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ یہ کارروائی فرقہ وارانہ امن اور ہم آہنگی کونقصان پہنچانےکے مقصد سے سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پیغامات پر قابو پانے کیلئے کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سیکیورٹی کے پیش نظر لکھنؤ ، بندیل کھنڈ اور الہ آباد یونیورسٹی کے امتحانات بھی اگلے احکامات تک منسوخ کردیئے گئے ہیں۔ یہ امتحانات آج 20 دسمبر سےشروع ہونے تھے۔چاہتے ہیں۔ دہلی پولیس بھی امن کے لئے کام کر رہی ہے

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter