بھارت جل رہا ہے اور مودی بانسری بجا رہا ہے / درجنوں صوبے کشیدگی کی زد میں

بھارت بچاؤ ریلی میں سونیا گاندھی نے کہا- بھارت کی روح کو تار تار کردے گا شہریت ترمیمی قانون

14 دسمبر, 2019

نئی دہلی/ ایجنسیاں: شہریت (ترمیمی) قانون کی مخالفت میں جامعہ ملیہ اسلامیہ ؛ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلباء کا ہفتہ کو مسلسل تیسرے روز بھی احتجاجی مظاہرہ جاری رہا اور کشیدہ صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جامعہ کے تمام امتحانات ملتوی کر دیے گئے ہیں۔ جامعہ انتظامیہ کے ذریعہ اس سلسلے میں اعلان کیا گیا ہے کہ 16 دسمبر سے سرمائی تعطیل ہوگی اور یونیورسٹی 5 جنوری تک بند رہے گا۔

یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب یونیورسٹی 6 جنوری 2020 کو کھلے گی اور پھر تمام امتحانات کی تاریخوں کا از سر نو اعلان کیا جائے گا ۔ جامعہ طلباء یونین کے سابق صدر شمس پرویز نے يواین آئی کو بتایا کہ حکومت شہریت کا جو قانون لے کر آئی ہے وہ آئین پر حملہ ہے اور ملک کو توڑنے والا ہے ۔ انہوں نے طلباء کے احتجاج کو اپنی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کے بانیوں اور طلباء نے انگریزی حکومت کے خلاف بہادری کی مثال پیش کی اور اب جب ملک میں جمہوریت بچانے کی جنگ ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹنے والے ہیں ۔ ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرنا جامعہ کے بانیوں کو سچی خراج عقیدت پیش ہوگی۔ مظاہرہ کر رہے طلباء مسلسل انقلاب زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

طلباء کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ان کا احتجاج جاری رہے گا ۔ طلباء کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون جمہوریت کے خلاف ہے اور مسلم معاشرے کو اس قانون سے الگ رکھا گیا ہے ۔ امن و امان بنائے رکھنے کے لئے جامعہ سے ایک کلومیٹر دور بڑی تعداد میں پولس فورس تعینات کی گئی ہے جہاں کئی اضلاع کے اعلی افسر بھی موجود ہیں ۔

واضح ر ہے کہ جمعہ کے روزمظاہرے کے دوران پولس کے ساتھ تصادم ہوا تھا جس میں کم و بیش 50 طلبا اور 12 پولس اہلکار زخمی ہو گئے تھے ۔ طلباء گزشتہ روز جامعہ سے پارلیمنٹ کی جانب جانا چاہتے تھے لیکن پولس نے یونیورسٹی کیمپس میں ہی روکنے کی کوشش کی جس کے بعد پولس اور طلباء کے درمیان کہا سنی ہو گئی۔اس کے بعد پولس نے طلباء پر آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا ۔ پولس کا کہنا ہے کہ طلباء نے پتھراؤ شروع کیا جس کے بعد حالات کو قابو کرنے کے لیے پولس نے آنسو گیس کا استعمال کیا اور لاٹھی چارج بھی کیا۔

دوسری جانب آسام ناگا لینڈ اروناچل پردیش مغربی بنگال بہار اتر پردیش دہلی راجستھان مدھیہ پردیش مہاراشٹر  کیرالہ کرناٹک میں مظاہروں کا ہنوز سلسلہ جاری ہے آدھے سے زیادہ بھارت جل رہا ہے ایسے میں کانگریس کا دیش بچاؤ ریلی میں مودی کا مذاق اڑاتے ہویے ورکروں نے کہا کہ اسے دیش کی فکر نہیں وہ تو بانسری بجانے میں مست ہے –

کانگریس کی صدرسونیا گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر سخت حملہ کرتے ہوئےہفتہ کو کہا کہ انہیں آئین اور ملک کی فکر نہیں ہے، وہ صرف لوگوں کو آپس میں لڑاکرموجودہ چیلنجوں کوچھپانے کے لئے اصل امور پر پردہ ڈاالنا چاہتے ہیں۔ سونیا گاندھی نے یہاں رام لیلا میدان میں منعقدہ’بھارت بچاو ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک تباہ ہوگیا ہے، نوجوانوں اور کاروباریوں کے سامنے روزی روٹی کا بحران پیدا ہوگیا ہے اور کسان نہایت پریشان ہوکر خودکشی کرنے پر مجبور ہورہے ہیں۔

مودی حکومت پر من مرضی کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ حکومت اصل امور کو چھپانے اور لوگوں کو گمراہ کرنے کیلئے آئین کی دھجیاں اڑا رہی ہے۔ وہ جب چاہتے ہیں صدر راج لگاتے ہیں اور جب چاہتے ہیں ہٹا دیتے ہیں۔ اب ان میں شہریت کا نیا شوق چڑھ گیا ہے۔ شہریت ترمیی بل لاکر ملک کی روح پر حملہ کیا جارہا ہے۔ یہ قانون ملک کو تباہ کردے گا۔ اس کی وجہ سے شمال مشرق کی ریاستیں جل رہی ہیں۔ ہمار ا ملک ایسے قانون کی اجازت نہیں دیتا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter