مقامی انتظامیہ اور هندو مظاہرین کے مابین 10 نکاتی يكطرفه معاہدے /بے قصور مولانا جمال شاہ پر کارروائی کا مطالبہ/ کرشنا نگر میں صورتحال معمول پر

1 نومبر, 2019

کرشنا نگر(کئیر خبر)

جمعہ کی شب مقامی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان 10 نکاتی معاہدے پر پہنچنے کے بعد کرشنا نگر میں تناؤ کی صورتحال معمول پر آرہی ہے۔

مظاہرین کی طرف سے صوبائی اسمبلی کے ممبر ، بیر یندر کنوڈیا ، کرشنا نگر میونسپلٹی کے میئر رجت پرتاپ شاہ ، نیپالی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف این سی سی آئی) کےکرشنا نگربرانچ چیئرپرسن ، رام کمار گپتا اور ضلعی سیکیورٹی کمیٹی کی ایک ٹیم نے معاہدے پر دستخط کیے۔

دونوں فریقین کے مابین ہونے والی بات چیت کے دوران چیف ڈسٹرکٹ آفیسر (سی ڈی او) گجیندر بہادر شریستھا اور سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) دیپ شمشیر جے بی آر بھی موجود تھے۔

اس سے قبل ، صوبہ 5 کے نیپال پولیس چیف سریندر بکرم شاہ اور اسی صوبے کے آرمڈ پولیس فورس کے چیف نارائن دتہ پاوڈیل تنازعات کو حل کرنے کے لئے کرشنا نگر پہنچے تھے۔

اس دس نکاتی معاہدے میں متوفی سورج کمار پانڈے کے اہل خانہ کو معاوضے کے لئے وزارت داخلہ سے سفارش کرنے ، مولانا جمال شاہ اور چار دیگر افراد کو بتوں کے وسرجن میں مداخلت کرنے میں ملوث ہونے پر سزا دینے ، منصفانہ تحقیقات کا آغاز ، کرنا شامل ہیں۔ انتظامیہ کے مطابق ، آنے والے دنوں میں آہستہ آہستہ شہر میں عائد کرفیو کو کم کرنا ہے ۔

اس سے قبل بدھ کی شام کو ، ہندووں نے جلوس کا راستہ بدلنے کی صورت میں مقامی مسلمان نوجوانوں نے منع کرنے کے بعد ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں ، جودیوالی کے اختتام کے موقع پر دیوی لکشمی کے بت کو وسرجن کرنے جارہے تھے۔

قصبے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ، مقامی انتظامیہ نے جمعرات کی صبح سے ہی صورتحال پر قابو پانے کے لئے غیر معینہ مدت کے کرفیو آرڈر نافذ کردیا۔ تاہم ، مظاہرین اور پولیس کے مابین تصادم کے دوران ، ایک بھارتی شہری جمعرات کے روز گیارہ بجے کے قریب اس وقت گولی سے ہلاک ہوگیا جب پولیس نے کرفیو کے دوران مظاہرین پر فائرنگ کردی

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter