سعودی عرب میں کرکٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت

28 اپریل, 2019
سعودی عرب کا قومی کھیل تو فٹبال ہے لیکن یہاں مقیم دیگر غیر ملکیوں خصوصاً پاکستانی انڈین شہریوں کی وجہ سے کرکٹ کے میدان بھی آباد ہو رہے ہیں۔ سعودی عرب میں کرکٹ کی مقبولیت کا اندازہ 
اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مملکت میں اس وقت تقریباً ڈیڑھ سو کرکٹ کلب اور 60 کے قریب کرکٹ گراؤنڈز موجود ہیں۔

کرکٹ کے میدان میں کامیابیاں

سعودی کرکٹ ٹیم ایشین کرکٹ کونسل کے مقابلوں میں حصہ لی چکی ہے جس میں اے سی سی ٹرافی اور ایشین کرکٹ کونسل ٹی ٹوئنٹی کپ ٹورنامنٹ شامل تھے۔ جنوری 2019 میں سعودی عرب نے ایشین کرکٹ کونسل کی ویسٹرن ریجن کے ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں حصہ لیا تھاجس میں سعودی کرکٹ ٹیم نے دوسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ اس ٹورنامنٹ میں بحرین، کویت اور قطر کے علاوہ مالدیپ کی ٹیمیں بھی شامل تھیں۔
 بین الاقوامی سطح پر کھیلنے کے لیے سعودی عرب کی سینئر، جونیئر انڈر 19 اور انڈر 16 ٹیمیں موجود ہیں لیکن مقامی کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کے باعث غیر ملکی کھلاڑی ان ٹیموں کا حصہ ہیں۔
2003 سے اب تک سعودی کرکٹ ٹیم نے جو کامیابیاں سمیٹی ہیں ان میں سرفہرست آئی سی سی سے ٹی ٹوئنٹی میں انٹرنیشنل کرکٹ کا درجہ حاصل ہونا ہے۔ 2016 میں سعودی کرکٹ ٹیم کو آئی سی سی کے ایسوسی ایٹ ممبر کا درجہ حاصل ہوا  اور اب اسے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کا درجہ بھی حاصل ہو گیا ہے۔

سعودی عرب کرکٹ ٹیم کی تشکیل کیسے ہوئی؟

2003 میں سعودی عرب کی قومی کرکٹ ٹیم تشکیل پائی، شہزادی غادہ بنت حمود جو سعودی کرکٹ سنٹر کی بانی تھیں،نے بطور سربراہ اس ٹیم کی سرپرستی کی جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے اس کا الحاق ہوا۔ پاکستانی نژاد کینیڈین حسن کبیر نے ایک کمیٹی بنائی جس کے بعد اقبال حسین اور قاسم نقوی کی کاوشوں سے سعودی کرکٹ سنٹر کو کرکٹ میچز آرگنائز کرنے کا لائسنس ملا۔
سعودی کرکٹ سنٹر سعودی جنرل پریذیڈنسی آف یوتھ ویلفیئر سے منظور شدہ ہے۔ شہزادہ ڈاکٹر فیصل بن محمد سعودی عرب میں کرکٹ کے سرپرست اعلیٰ ہیں۔ اس ادارے کو ایشین کرکٹ کونسل کی جانب سے سالانہ گرانٹ ملتی ہے اور امپائرز سمیت کوچز کی ٹریننگ میں بھی تعاون کیا جاتا ہے۔کرکٹ کے فروغ اور بہتری کے لیے سعودی کرکٹ سنٹر کی جانب سے خصوصی اقدامات کیے جا رہے ہیں جس سے مقامی کھلاڑیوں میں بھی کرکٹ کے لیے دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔

سعودی عرب میں کرکٹ کو پذیرائی کیسے ملی؟

1960 کی دہائی میں کرکٹ کو سعودی عرب میں اس وقت پذیرائی ملی جب پاکستان کے علاوہ انڈیا، بنگلہ دیش اور سری لنکا کے نوجوانوں نے صحرائے عرب میں کرکٹ کھیلنا شروع کیا۔ اس کے بعد انگلینڈ، آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے تارکین وطن نے بھی کرکٹ کے فروغ کے لیے اپنا کردار ادا کیا اور 1980 کی دہائی میں سعودی عرب میں کرکٹ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔
سعودی عرب میں قائم کرکٹ کلب 12 علاقائی تنظیموں کے زیر اہتمام ہیں۔ جدہ اور ریاض کے علاوہ مدینہ منورہ، دمام، الخبر، جازان، عسیر اور ینبع میں بھی کرکٹ کی تنظیمیں ہیں جو اس کھیل کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ان تنظیموں کے زیر اہتمام ہر سال اکتوبر سے اپریل تک کرکٹ ٹورنامنٹ کھیلے جاتے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter