17 لاکھ پاؤنڈ کے کبوتر سمیت دنیا کے پانچ مہنگے ترین جانور

25 مارچ, 2019

ارمانڈو نامی کبوتر حال ہی میں 17 لاکھ پاؤنڈ میں فروخت ہوا جس کے بعد نیوز راؤنڈ اپ نے کچھ مہنگے ترین جانوروں کی تفصیل یکجا کی ہے جو یہاں پیش کی جا رہی ہے۔

دوڑ میں حصہ لینے والا ایک کبوتر جس کا نام ارمانڈو ہے حال ہی میں 17 لاکھ پاؤنڈ میں فروخت ہوا۔ جی ہاں صرف ایک کبوتر لاکھوں پاؤنڈ میں نیلام ہوا۔

نیلام گھر پیپا نے ارمانڈو کو طویل فاصلے تک پرواز کرنے والا بہترین کبوتر قرار دیا۔

اس کبوتر کو اس کی رفتار کی وجہ سے برطانوی فارمولہ کار ریسر کے فاتح کے نام پر ’کبوتروں کا لیوس ہیملٹن ‘ بھی کہا جانے لگا۔

ارمانڈو جو رواں سال پانچ برس کا ہو گیا ہے اب ریٹائرمنٹ کے مزے لے رہا ہے اور کئی چوزے پیدا کر چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

انعام یافتہ کبوتروں کی نیلامی

70 ہزار کے بلّے کی گمشدگی آوارہ بلی کے سر

اس ریکارڈ فروخت پر نیوز راؤنڈ نے کچھ مہنگے ترین جانوروں کی تفصیل جمع کی جو یہاں پیش کی جا رہی ہے۔

تبت کا ماسٹیف کتا

بالوں سے لدا یہ تبتی کتا نو لاکھ 45 ہزار پاؤنڈ میں فروخت ہو سکتا ہے۔

ماسٹف چین کے دولت مند طبقے کی نمائش کے باعث مہنگا ہوتا چلا گیا جو اس کی قیمت کو بڑھاتے چلے گئے۔

یہ وسطی ایشیا اور تبت کے قدیم قبائل میں شکار کے لیے استعمال ہونے والے کتوں کی نسل سے ہے۔

کم از کم اس کی قیمت سے تو یہی امید کی جا سکتی ہے۔

دیو ہیکل ٹیونا

جاپان کے ایک تاجر نے ایک بڑی ٹیونا مچھلی کے لیے ڈھائی لاکھ پاؤنڈ ادا کیے۔ انھوں نے اسے رواں برس کے اوائل میں ٹوکیو میں منعقدہ ایک نیلامی میں خریدا۔

’ٹیونا کنگ‘ کہلانے والے کیوشی کمورا نے 278 کلو کی یہ بلو فِن ٹیونا خریدی جس کی نسل ناپیدا ہوتی جا رہی ہے۔

اس بلو فنِ ٹونا کا ذائقہ لذیذ ترین سوشی کے لیے اہم قرار دیا جاتا ہے۔ اس روایتی پکوان سوشی میں کچی مچھلی اور چاولوں کا استعمال ہوتا ہے۔

لیکن کئی لوگ بلو فن ٹیونا مچھلی کے مستقبل کے حوالے سے کافی فکر مند ہیں۔

ڈیورنویل پرفیکشن’ نامی بھیڑ جو سکاٹ لینڈ کے بینفشائر سے تعلق رکھتی تھی سنہ 2009 میں دو لاکھ 31 ہزار پاؤنڈ کی ریکاڈ قیمت میں فروخت ہوئی۔

یہ دنیا کی سب سے مہنگی بھیڑ قرار دی گئی ہے۔

اس کی اس قدر قیمت کی وجہ اس کے مضبوط پٹھوں اور اس کی ساخت بتائی جاتی ہے۔

مسی نامی گائے سنہ 2009 میں 12 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوئی۔

کہا جاتا ہے کہ اس کی بہترین جسامت کے باعث کی اتنی بڑی قیمت لگی ہے۔ شاید یہ سچ بھی ہو! کسے پتہ؟

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter