بر صغیر میں مدارس عربیہ کے ہاسٹل

ابو اشعر فھیم

29 دسمبر, 2018

بعض اسلامی مدارس کے ہاسٹل کو دیکھنے کے بعد خیال آتا ہے کہ کپڑے سکھانے کا الگ انتظام ہونا چاہیے، آپ جب کبھی کسی مدرسے کے ہاسٹل میں قدم رکھیں تو رنگ برنگ کی لنگیاں، تولیاں، بنیان،ٹوپیاں اور انڈر ویئر آپ کا پرتپاک استقبال کرتی ہوئی نظر آئیں گی_
مدرسہ والوں کو تو یہ چیزیں عجیب اور بری نہیں لگیں گی اگر واقعتا بری لگتیں تو نظر ہی نہیں آتیں_
میں خود مدرسے کا پروڈکٹ ہوں اور مدرسے کے احسان عظیم کو کبھی بھول نہیں سکتا میں نے قدم سے چلنا بھی وہیں سے سیکھا اور جو کچھ قلم آج حرکت میں ہے وہ اسی عظیم ملّی درسگاہوں کی حرارت علمی کا فیضان” اور احسان ہے_
بقول فضا ابن فیضی:

#میں نے پایا تجھ سے اسرارو معارف کا سراغ
#روشنئ دانش و حکمت کا مینارہ ہے تو

لیکن اہل مدارس میں جب سلیقے، بیداری، شعور اور حسّاسیت کی کمی دیکھتا ہوں تو طبیعت پر گراں گزرتا ہے_
سلیقہ مندی، حسن اخلاق ، وسعت فکری، کشادہ نظری، وسیع الظرفی، رواداری اور صلہ رحمی ہمارا طرّۂ امتیاز ہونا چاہیے_
ایک مومن اور پڑھا لکھا مسلمان جہاں کھڑا ہو تو اس سے سلیقہ، نزاکت، نظافت، طہارت اور پاکیزگی کی خوشبو آتی ہو، علم و حکمت کا نور ٹپکتا ہو، اور ہماری اسلامی دانشگاہیں اس کا اسوہ اور نمونہ ہوں_
ہماری یہی خواہش بھی ہے اور دعاء بھی_

#ابو اشعر فھیم

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter