الہدی ایجوکیشنل اینڈ ویلفيئرسوسائٹي نیپال کے زیر اہتمام سه روزہ دعوتی ورکشاپ اختتام پذیر

27 دسمبر, 2018
جنکپور – کئیر خبر
آج مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان روز بروز دوریاں بڑھ رہی ہیں جو زیادہ تر غلط فہمیوں کا نتیجہ ہیں ان غلط فہمیوں کے کئی اسباب ہیں جن میں سے ایک خود مسلمانوں کی ناعاقبت اندیشی اور اسلام کی غلط نمائندگی ہے.انہیں میں سے ایک اہم بلکہ سب سے بڑا سبب یہ ہے کہ مسلمانوں نے اسلام کے پیغام امن و رحمت کو اپنے غیر مسلم بھائیوں تک پہونچانے میں مجرمانہ غفلت کے شکار ہوئے ہیں..باہمی تعلقات میں جو قربت اور مضبوطی ہونی چاھئے وہ نہیں ہو پائی جس کی وجہ سے ہم ایک دوسرے کو صحیح طور پر سمجھ نہیں پائے اور بلا وجہ کچھ لوگ ایک دوسرے سے بدظن بنے بیٹھے ہیں.
الہدی ایجوکیشنل اینڈ ویلفر نیپال نے اس چیز کو محسوس کیا اور انہی دوریوں اور غلط فہمیوں کو ختم کرنے کیلئے مختلف مدارس,اسکولز و یونیورسیٹیز کے فائنل ایئر کے اسٹوڈنٹس کیلئے تھری ڈیز ورکشاپ کا انعقاد کیا ..اس ورکشاپ میں ساٹھ60 طلبہ نے مختلف اضلاع سے شرکت کی .اور دس ٹرینرز نے اپنی خدمات پیش کیں.تین روز پر مشتمل اس ٹرینگ کورس میں کل سترہ نشستیں ہوئیں جن میں مختلف ٹاپکس پر لیکچرز ہوئے اور بعض سیشن سوال وجواب کیلئے خاص کئے گئے جن میں خاص طور پر مسلم و غیر مسلم کے درمیان پائی جانے والی دوریوں اور غلط فہمیوں سے متعلق سوالات پر ڈسکس کیا گیا.ورکشاپ 21 دسمبر سے شروع ہوا اور 24 دسمبر کو ختم ہوا
اس ورکشاپ میں یہ بتایا گیا کہ اسلام دین رحمت ہے.تشدد اور ہنسا سے اس کا کوئی تعلق نہیں.یہ دین صرف مسلمانوں کا دین نہیں بلکہ سب کیلئے یکساں ہیں .یہ دین جس پیغمبر پر اترا وہ تمام دنیا والوں کے پیغمبر رحمت ہیں. اس دین کی جو مقدس کتاب قرآن ہے اس پر جتنا حق مسلمانوں کا ہے غیر مسلموں کا بھی ہے بلکہ اپنے غیر مسلم بھائیوں کو اپنے دین سے روشناس کرانا اور انہیں قرآن مقدس کا تحفہ دینا خوشآئند عمل ہے.برادران وطن سے بہتر سے بہتر تعلقات قائم کرنا اور مل جل کر ملک وقوم کی ترقی کیلئے آگے بڑھنا مسلمانوں کا دینی ,اخلاقی اور ملکی فریضہ ہے
 ورکشاپ اپنے مقصد میں کامیاب ہواہے  .اس سے طلبہ کےاندر یہ مزاج پیدا ہوا ہےکہ وہ بڑھ چڑھ کر ملک وقوم کی ترقی میں اپنا رول ادا کریں گے اور اسلام کے پیغام امن کو عام کرنے میں ہر ممکن کوشش کریں گے. امید ہے کہ یہ پیغام ورکشاپ میں شریک طلبہ تک محدود نہیں رہے گا بلکہ وہ اس پیغام اور مزاج کو دوسروں تک پہونچائیں گے.چراغ سے چراغ جلے گا اور پھر محبت وبھائی چارہ کا فروغ ہوگا.دوریاں قربتوں میں بدلیں گی.
یہ ورکشاپ مشہور عالم دین اور داعی ڈاکٹر عبداللہ جولم عمری مدنی اور ڈاکٹر محمد اسحاق عمری مدنی کی  نگرانی  میں انجام پایا.دوران ورکشاپ مختلف مدارس وجمعیات کے ذمہ دارن نے  ورکشاپ کی نوعیت کا جائزہ لیا اور متاثر ہوکر واپس گئے نیز منہجی اختلافات کے باوجود فریضہ دعوت کو مشترکہ مقاصد وفریضہ سمجھ کر مل جل کر کام کرنے پر اتفاق کیا جن میں صدر ملت فاونڈیشن کے صدر اور بھسھا مدرسہ کے ناظم قابل ذکر ہیں .ورکشاپ کے اختتام پر ایک کانفرنس رکھی گئی تھی جس میں نیپال کے مختلف وزراء اور سیاپارٹیوں کے رہنما اور علماء و دعاہ نے شرکت کی جن میں عالم دین ڈاکٹر شہاب الدین, پردیس نمبر دو کے وزیر اعلی لال بابو راؤت اور سابق وزیر برائے داخلی امور رضوان انصاری قابل ذکر ہیں.آخر الذكر نے اپنے پرجوش اور بصیرت افروز خطاب سے سامعین کے دل جیت لئے اور حرکت وعمل کے جوت جگا نے میں بڑی حد تک کامیاب ہوئے.

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter