مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال کے امیر و ناظم روپندیہی کی ضلعی کمیٹی کو غیر اصولی طور پر بھنگ کر جمعیت کو روندنا چاہتے ہیں: مولانا نسیم مدنی

مرکزی جمعیت اہل حدیث کے امیر و ناظم مولانا محمد ہارون سلفی اور عزیز الرحمن ترپٹ مدنی کے حکم پر بلائی گئی بھیرہوا میٹنگ میں یہ دونوں حضرات غایب رہے

10 نومبر, 2018

بھیرہوا 10 نومبر / کئیر خبر

موصولہ اطلاعات کے مطابق مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال  کے امیر و ناظم مولانا محمد ہارون سلفی اور عزیز الرحمن ترپٹ مدنی کے حکم پر ضلع روپندیہی کے ناظم مولانا عزیز الرحمن فیضی کے ذریعے  بلائی گئی بھیرہوا میٹنگ میں یہ دونوں حضرات وقت پرنہ پہنچے جس کے سبب وہاں جمع مدارس کے ذمہ داران و علماء نے ایک نصیحتی میٹنگ منعقد کر دعوتی امور پر تبادلۂ خیال کر کے اختتام کو پہنچا دیا گیا

  وہیں دوسری جانب ایک تحریری بیان میں روپندیہی کے معروف عالم دین مولانا نسیم مدنی نے امیر و ناظم کی سازش کا پردہ فاش کرتے ہویے کہا  مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال کے امیر و ناظم روپندیہی کی ضلعی کمیٹی کو غیر اصولی طور پر بھنگ کرنا چاہتے ہیں اور مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ باگ ڈور سنبھالیں؛ میں نے کہا اصولی طور پر ایک کمیٹی کام کر رہی ہے اس کا وقت پورا نہیں ہوا ہے آپ اسے کیسے برخاست کر سکتے ہیں ؟ انہوں نے امیر جمعیت سے سوال کیا کہ آپ جمعیت کو روندنا چاہتے ہیں ؟ آپ راتوں رات غلط فیصلے کر کے نیپال کے اہل حدیثوں کو کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ؟

 بھیرہوا نشست کی ایک رپورٹ ابو عبد الرحمن سلفی نے ارسال کی ہے اسے ہو بہو یہاں لکھا جارہا ہے :

آج بتاريخ 2018 /11/10 بروز سنیچر بعد نماز ظہر
مرکزی جمعیت اہل حدیث نیپال کے طلب پر ضلعي جميعت اهلحديث روبنديهي نيبال کے ماتحت ایک اہم میٹنگ طلب کیا گیا جس میں مدارس روپندیہی کے اہم ذمہ دار لوگ جامعہ محمدیہ کی مسجد میں اکٹھا ہوے واضح رہے کہ مرکز کے ذمہ داران ظہر کی نماز معا بعد کانفرنس کرنے اور اس کے لئے تعاون طلب کرنے کا مقصد لیکر آئےتھے لیکن وعدہ کے مطابق وقت پر نہ آسکے اس بنا پر ( امیر محترم  کی جانب سے بعد میں خبر ملی کہ کھانا کھا کر مولانا مطیع الحق مدنی کے گھر آرام فرما رہے ہیں آخر وجہ کیا تھی کیا ارمان لیکر آئے تھے روپندیہی میں ) سارے لوگ متفق ہوکر مسجد میں بیٹھے امیر ضلع مولانا ابوالکلام مدنی اور ناظم عزیز الرحمن سلفی کے قیادت میں میٹنگ کا انعقاد ہوا جس میں مولانا محمد نسيم مدنی نے قرآن مجید کی آیات کی روشنی میں  اتحاد و اتفاق کے موضوع پر
کچھ خطاب فرمائے اور کہا کہ ایک وقت ایسا بھی مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ساتھ گزرا ہے کہ جب مولانا عبد الرحیم مدنی احیاء التراث سے تعاون لے کر آئے تھے اور الیکشن میقات سے آگے بڑھ کر کرنا چاہتے تھے تو اس وقت لوگوں نے ان کی مخالفت کی اور آخر ان کو الیکشن میقات کے اندر کرانا پڑا یہ لوگ میرے پاس بار بار فون کئے ہیں آخر میں دوسروں کے کہنے پر مجبور ہو کر فون ریسو کہا تب ذمہ داران مرکز نے کہا کہ ہمارا ساتھ دیں اور آپ میٹنگ پرسا ہی میں کریں، مستقبل میں اتحاد و اتفاق کو مضبوطی سے تھام لینے کی ترغیب دی اور مجلس برخاست ہوگئ سب لوگ انتظار کے بعد گھر کو روانہ ہوگئے 
اس کے بعد شیخ عزیز الرحمن تربت مدنی اور ان کے بھائی مولانا عثمان سلفی اور مطیع الحق اور ان کے ساتھ ایک اور آدمی تھا تشریف لائے(اور امیر محترم آرام فرمارہے تھے کہ اب دال نہیں گلے گی جانے سے کیا فائدہ) 
اس کے بعد ناظمین میں گفتگو ہوئی اور عزیز الرحمن تربت مدنی نے سختی کے ساتھ عزیز الرحمن سلفی کو کہا یہاں بیٹھو آپ نے لوگوں کو کیوں نہیں روکا
ظاہر سی بات ہے جناب والا آپ نے تو خود تاخیر کی اور آپ نے ذمہ داروں سے کہا بھی نہیں کہ ہم لوگ پکوان کھا رہے ہیں تو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے والی مثال ثابت ہوئی
ابو عبد الرحمن سلفي
رئيس مركز الرعاية الاجتماعية

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter