کرشنانگر 20 اکتوبر / کئیر خبر
کرشنانگر میں ہندو یوا واہنی کے غنڈوں نے درگا جلوس کے دوران نعیمیہ مسجد میں توڑ پھوڑ کی مدرسہ پر پتھراؤ کیا ؛ مگر پولیس نے بہت بعد میں لاٹھی چارج کی؛ جس کے چلتے پولیس اہلکار سمیت درجنوں افراد زخمی ہوگے ہیں ؛ حالات انتہائی کشیدہ ہیں رات میں تمام مورتیوں کا وسرجن ہوجانا چاہیے تھا مگر ضدی اور شر پسند درگا بھکتوں نے مورتیوں کو وہیں چھوڑ کر نکل گئے اور کہا ہم وسرجن نہیں کریں گے
عوام کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی لا پرواہی اور ان کی ملی بھگت سے یہ واقعہ پیش آیا
اطلاعات کے مطابق انسپکٹر پتھراؤ میں زخمی ہوگیا ہے ؛
پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی شروعات درگا بھکتوں نے کی ؛ مسلم محلے میں ہنگامہ برپا کیا لیکن مسلمانوں کی طرف سے اس تشدد کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ؛ پولیس نے حالات کو کنٹرول کرنے کی کوشش بہت بعد میں کیا پھر سارے غنڈے کرشنانگر سے بھاگ کر بڑھنی انڈیا نکل گئے
آج صبح ضلع کپل وستو کے سیڈیو کرشنا نگر پہنچ گئے ہیں حالات کا جائزہ لیا جارہا ہے اور کسی طرح مورتیوں کو وسرجن کرانے کی کوشش کی جارہی ہے
آپ کی راۓ