غز ل 

ثا قب ہارونی کاتھمانڈو نیپال

25 اگست, 2018

 

کبھی شوخ شیریں کبھی ہیر لکھ دوں

تجھےاپنے خوابوں کی تعبیر لکھ دوں

اے جانِ غزل آج کل سوچتا ہوں

ترے مصحفِ رخ کی تفسیر لکھ دوں

یہ رِیت و رواج اور رسموں کا بندھن

اسے پاؤں کی اپنے زنجیر لکھ دوں

اجی عشق میں جانے کیا ہو گیا ہوں

تجاہل جو دیکھوں تو تعزیر لکھ دوں

تو بیٹی ہے انگور کی جانتا ہوں

ترا ذائقہ اور تاثیر لکھ دوں

یہ مانا تو اک خوشنما پھول سی ہے

ترے ضربِ نیناں کو شمشیر لکھ دوں

کہ جل جائے الحاد کا صفحہ صفحہ

میں جلتی ہوئی ایک تحریر لکھ دوں

یہ آہنگ ،صوتِ ہمالہ ہے ثاقب

کہو تو اسے غالب و میر لکھ دوں

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter