کیرالہ میں بھیانک سیلاب سے مہلوکین کی تعداد ٥٠٠ سے متجاوز ؛ راحت رسانی کا کام عروج پر

19 اگست, 2018

کیرالا میں طوفان کے مہلوکین کی تعداد آج ٥١٠ ہوگئی ۔ بارش کے قہر سے تباہ اس ریاست کے مختلف مقامات پر بچاؤ کارروائی جاری ہے۔ آج ارنا کلم ، تھریسور اور چنگنور اضلاع سے 30 اموات کی اطلاع ملی ۔ بدترین متاثرہ مقامات میں ضلع الوا ، پلکڑ ، چنگنور ، الا پوزہ اور پٹھانم تھیٹا شامل ہیں۔ بارش کا سلسلہ 9 اگست سے شروع ہوا تھا ۔ ہفتہ کے روز اس میں کسی قدر کمی آئی ، تاہم لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں اور کروڑہا روپے مالیاتی املاک تباہ ہوگئی ہے۔ ایدوکی میں بڑے ڈیمس میں سطح آب گھٹ چکی ہے ، لیکن فلڈ گیٹس ہنوز کھلی ہیں تاکہ زائد پانی خارج کیا جاسکے ۔ ریاستی وزیر تغذیہ پی تھیلو تھامن نے جو چنگنور میں مقیم ہیں ، کہا کہ میں ایک بات یقین سے کہہ سکتا کہ عوام کی کثیر تعداد متاثر ہوئی ہے اور اسے غذائی پیکٹس اور پینے کے پانی کی ضرورت ہے۔ بحریہ کی تقریباً چھوٹی کشتیوں کی آمد متوقع ہے ، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ سورج غروب ہونے کے بعد کوئی بچاؤ کارروائی ممکن نہیں ہے۔ تیز رفتار تخلیہ کے لیے ہیلی کاپٹرس کی بھی ضرورت ہے۔ اسی دوران کیرالا بھر میں برہمی بڑھتی جارہی ہے ، کیوںکہ بچاؤ سرگرمیوں میں کوئی تال میل نہیں پایا جاتا ۔ قائد ِ اپوزیشن رمیش چینی تھلا نے میڈیا کو بتایا کہ ریاستی حکومت کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگاتار فون آرہے ہیں۔ اب بھی ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ جاریہ ہفتہ کے اوائل میں جب میں نے چیف منسٹر کو یہ مشورہ دیا تھا کہ راحت اور بچاؤ کارروائی فوج کے حوالے کردی جانی چاہیے تو انہوں نے اسے حقارت کے ساتھ مسترد کردیا تھا۔ میں کسی کو الزام دینا نہیں چاہتا ، لیکن اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ ریاستی حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ ہفتہ کے روز مزید ماہی گیری کشتیاں متاثرہ علاقوں کے مختلف مقامات کو پہنچیں۔ الاپوزہ کے ڈسٹرکٹ پولیس سپرنٹندنٹ اے پی سریندرن نے بتایا کہ آج تیزی سے کام ہورہا ہے ۔ مزید ہیلی کاپٹرس اور کشتیوں کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ ہمیں پورا بھروسہ ہے کہ ہم زیادہ پھنسے ہوئے لوگوں کو بچاسکیںگے۔ بارش میں کمی کے ساتھ کوزی کوڈ ، ملا پورم ، پلکڑ اور وایاناد میں بھی حالات بہتر ہوتے نظر آرہے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter