امریکہ میں بھی آزادی صحافت کوخطرہ

16 اگست, 2018

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے آزادی صحافت پر حملوں کے بعد امریکی میڈیا نے ایک ملک گیر مہم شروع کر دی ہے۔ جمعرات کے روز ساڑھے تین سو سے زائد میڈیا ہاؤسز نے آزادی اظہار کے حق میں اداریے شائع کیے۔ بوسٹن گلوب نے اس مہم کو شروع کرنے کی کال جاری کی تھی۔ اس امریکی جریدے کی طرف سے کہا گیا ہے کسی بھی بدعنوان حکومت کا پہلا کام یہ ہوتا ہے کہ وہ آزاد میڈیا کو ریاستی میڈیا میں تبدیل کرنے کی کوشش کرے۔ امریکی صدر ٹرمپ اپنے بارے میں لکھے جانے والے تنقیدی مضامین اور خبروں کو ’جعلی‘ قرار دیتے ہیں۔امریکہ میں 300 کے قریب میڈیا ادارے صدر ٹرمپ کے میڈیا پر حملوں کے خلاف اور آزادی صحافت کے لیے مہم شروع کر رہے ہیں۔بوسٹن گلوب نے گذشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ صدر ٹرمپ کی میڈیا کے خلاف’ تضحیک آمیز جنگ‘ کے خلاف ملک بھر میں تحریک کا اعلان کیا تھا اور اس حوالے سے ہیش ٹیگ #EnemyOfNone کا استعمال کیا گیا۔صدر ٹرمپ نے میڈیا کی رپورٹس کو’ جعلی خبریں‘ قرار دیتے ہوئے تمخسر اڑایا تھا اور صحافیوں پر زبانی حملے کرتے ہوئے انھیں ’ لوگوں کا دشمن قرار دیا تھا۔بوسٹن گلوب نے 16 اگست کو انتظامیہ کی پریس کے خلاف خطرناک وار سے متعلق خطرات پر اداریہ لکھنے کا اعلان کیا تھا اور ساتھ میں دوسرے میڈیا اداروں سے درخواست کی تھی کہ وہ بھی ایسا کریں۔بوسٹن گلوب کے شائع کردہ اداریے کی ہیڈ لائن ہے کہ ’صحافی دشمن نہیں ہیں‘ اور اس کے ساتھ کہا کہ آزاد میڈیا دو سو برسوں سے اہم امریکی ستون رہا ہے۔کونیپیاک یونیورسٹی نے ایک سروے جاری کیا ہے جس کے مطابق ریپبلکن جماعت کے 51 فیصد ووٹر اب یہ سمجھتے ہیں کہ’ میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ ہونے کی بجائے لوگوں کا دشمن ہے‘، اور جماعت کے 52 فیصد حمایتیوں کو اس بات پر تشویش نہیں تھی کہ صدر ٹرمپ کی تنقید کے نتیجے میں صحافیوں کے خلاف تشدد شروع ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ تمام ووٹرز سے کیے گئے سروے کے مطابق 65 فیصد یہ سمجھتے ہیں کہ نیوز میڈیا جمہوریت کا اہم حصہ رہنا چاہیے۔ صدر ٹرمپ کے خلاف میڈیا کی عالمی مہم کے ناقدین بھی ہیں جن میں قدامت پسند ویب سائٹ ٹاؤن ہال ڈاٹ کام کے ٹام ٹریڈاپ نے لکھا ہے کہ’ میں یہ تصور نہیں کرتا کہ کسی اور کو بتاؤں کہ کیا سوچنا ہے اور کرنا ہے۔ لیکن میرے لیے۔۔۔ میں دوسرے بہت ساروں پر شک کرتا ہوں۔ 16 اگست کو اخبار خریدنے کے لیے کوئی پیسہ خرچ نہیں کروں گا۔‘وال سٹریٹ جرنل نے بھی اس مہم میں حصہ لینے سے انکار کیا ہے۔واضح رہے کہ جمعرات کو میڈیا نے آزادی صحافت کے لیے مہم اس وقت شروع کی ہے جب متعدد واقعات اور ٹرمپ کے بیانات کے نتیجے میں امریکی میڈیا پر دباؤ میں اضافہ ہوا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter