گناہوں سے زمیں خالی نہیں ہے،،، غزل
کاوش فکر : انصر نیپالی
مسلمانوں میں بے باکی نہیں ہے
کہاں ڈھونڈوں کوئی غازی نہیں ہے؟
!جوانوں کی خودی اب لٹ گئی ہے
کوئی کردار فولادی نہیں ہے
ملے کیسے "ولایت”کی سعادت؟
نمازوں میں سحر گاہی نہیں ہے
!شعور عہدہ داری کو مٹا دو
تری فطرت میں روباہی نہیں ہے
عذابوں کا تسلسل کون روکے؟
گناہوں سے زمیں خالی نہیں ہے
مناؤں کیسے اپنے دوستوں کو
میں حق پر ہوں کوئی راضی نہیں ہے
مجھے اتنا بتا دوآج انصر
وہ پہلا پیار کیوں باقی نہیں ہے ؟
کاوش فکر : انصر نیپالی
آپ کی راۓ