نماز پہجان ہے ہماری ، نماز مومن کی سرفرازی، نظم

انصر نیپالی

11 جون, 2018

!ابھی اٹھا کر قرآن دیکھو  رسول رحمت لکھا ہوا ہے

نہ پوچھو ہم سے نبی کا اسوہ ہمارے دل میں بسا ہوا ہے

نماز پہجان ہے ہماری ، نماز مومن کی سرفرازی   

نماز ہی سے دین قائم ،نماز میں دل لگا یوا ہے   

!گناہگارو ، قصوروارو ابھی ہے موقع تو کر لو توبہ   

فرشتہ آواز دے رہا ہے کہ باب رحمت کھلا ہوا ہے   

بجھا دو اشکوں سے نار دوزخ بشر کی خاطر جلا ہو ا ہے   

جہا ں بھی جاتا ہوں دیکھتا ہوں نمازیوں سے ہے خالی خالی   

مگر سنیما ہو کلب تھیٹر وہ مسلموں سے بھرا ہوا ہے   

کرو نہ غیبت ، نہ جغلخوری،  نہ چابلوسی ، نہ چالبازی   

تمہارا کردار کہہ رہا ہے نظر نظر سے گرا یوا ہے   

یہ کون آیا ہے آج انصر کہ جان کلیوں میں پڑ گئی ہے؟    

لبوں پہ کس کے ہے مسکراہٹ گلاب جیسے کھلا ہوا ہے   

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter