آہ شیخ عبد الجلیل مدنی رحمہ اللہ

May, 3- 2018

3 مئی, 2018

( ریاض، سعودی عرب )
گزشتہ تاریخ : 15 /8 / 1439ھ مطابق :1 / 5 / 2018ءبروز منگل, بوقت صبح ،مدرسہ مخزن العلوم السلفیہ رمول،سرہا،نیپال کے صدر المدرسین ، عالم باعمل ،حضرت مولانا عبد الجلیل کلیم الدین مدنی – رحمہ اللہ تعالى – اچانک اس دار الفنا کو الوداع کہتے ہوئے دار البقا کی جانب رحلت فرماگئے،جمعیت و جماعت کی ایک مایہ ناز اور ستودہ صفات کی حامل ہردلعزیز شخصیت علمی دنیا کو سوگوارچھوڑ گئی ( إنا للہ و إنا إلیہ راجعون ) ۔
مولانا رحمہ اللہ کا تعلق ملک نیپال کے ضلع سرہا کی معروف و مشہور بستی کھروکیاہی سے تھا , شیخ رحمہ اللہ ابنائے جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال کے ان پہلے خوش نصیبوں میں سے ایک تھے جنہیں جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ نے شرف قبولیت سے نوازا تھا،مدینہ سے فراغت کے بعد مولانا رحمہ اللہ پوری زندگی درس و تدریس اور دعوت و تبلیغ میں لگے رہے۔
شیخ رحمہ اللہ کے ساتھ مجھےکئی بار ملاقات کا شرف حاصل ہوا ،آخری ملاقات کا شرف گزشتہ ماہ ذیقعدہ میں حاصل ہوا جب میں مرکز الفرقان کے چند احباب کے ساتھ مشرقی نیپال کے علمی اور دعوتی دورے پر نکلا تھا ،مدرسہ مخزن العلوم رمول کے ذمہ داران اور اساتذہ کے ساتھ ایک نشست ہوئی جس میں شیخ رحمہ اللہ نے کئی مفیدمشوروں سے نوازا۔
آپ بے حد خلیق ‘اور ملنسار تھے ‘ سنجیدگی ‘ متانت ‘ خوش کلامی ‘ تواضع و انکساری آپ کی فطرت تھی ‘ شیخ رحمہ اللہ اہل علم کی بے حد تعظیم کرتے اوران سے والہانہ محبت رکھتے تھے۔
میں عالم اسلام اور جماعت اہل حدیث کو پیش آنے والی اس مصیبت میں شریک غم ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ تعالی شیخ کی دینی خدمات کو قبول فرمائے ‘ جنت الفردوس میں اعلی مقام پر فائز فر مائے’ پسماندگان کو صبر کی توفیق دے اور جماعت اہل حدیث کو ان کا نعم البدل اور خلف الرشید عطا فرمائے ـ آمین ۔
غمزدہ : محمد سلیم ساجد مدنی / ریاض، سعودی عرب۔
٭٭٭

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter