پھر سے چھلکےگا اگر اشک تو مر جاوں گا: فیض جینپوری

May, 4- 2018

4 مئی, 2018

اے مرے عشق_جنوں صاحب_ادراک نہ کر
ہم نے معصوم ہی رہنا, ہمیں چالاک نہ کر

دو گھڑی دیکھنے دے صورت_افلاک مجھے
مہ و انجم تو ابھی پردہ_افلاک نہ کر

پھر سے چھلکےگا اگر اشک تو مر جاوں گا
مجھ پے اب اور ستم دیدہ_نمناک نہ کر

آج کی رات نہ مرہم ہے دوا ہے نہ شراب
یاد_ماضی یہ گذارش ہے جگر چاک نہ کر

دے چکا عشق مجھے درہم و دینار بہت
میرے حصے میں خدا اب کوئی املاک نہ کر

یاد رکھ وقت بدلتا ہے سبھی کا اک روز
بزم_شاہی مری بدنامی_پوشاک نہ کر

سب مرے خواب کو مٹی میں ملا دیتے ہیں
"ہائے "تو تو مرے سپنوں کو تہ_خاک نہ کر

راہ پہلے سے ہی مشکل ہے ملن کی جاناں
اپنی زلفوں کی طرح اور اسے پیچاک نہ کر

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter